فلم ’’مہرالنسا وی لب یو‘‘ عید الفطر پر سینما گھروں کی زینت بننے کو تیار

فلم کے پروڈیوسر و ہدایت کار یاسر نواز اورفلم کے اداکاروں ثنا جاوید اور دانش تیمور کا ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو


نمرہ ملک May 30, 2017
فلم کے پروڈیوسر و ہدایت کار یاسر نواز اورفلم کے اداکاروں ثنا جاوید اور دانش تیمور کا ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو ۔ فوٹو : فائل

پاکستانی فلم اور سینما انڈسٹری نے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے ہیں، ایک وقت تھا جب پاکستانی سینما گھروں پر عید کے موقع پر صرف بھارتی فلمیں لگتی تھیں یا پھر ہالی ووڈ۔ تاہم گذشتہ پانچ برس میں دیکھا جائے تو پاکستانی فلمساز اور پروڈیوسرز تسلسل کے ساتھ عید پر فلمیں پروڈیوس کررہے ہیں جن میں سے بیشتر کامیاب بھی ہورہی ہیں، جس کے پیش نظر اس سال عید پر کئی فلمیں ریلیز کے لیے تیار ہیں جبکہ عید الضحی کے لیے بھی فلمیں تیار ہیں۔

عید الفطر پر ریلیز ہونے والی نمایاں فلموں میں سے ایک''مہرالنسا وی لب یو'' ہے جس میں دانش تیمور اور ثنا جاوید مرکزی کردار ادا کرتے نظر آئیں گے۔فلم 'مہرالنسا وی لب یو'کی کہانی کے ساتھ ہدایت کاری کے فرائض بھی یاسر نواز انجام نے دئیے ہیں، فلم کا اسکرین پلے ثاقب سمیر نے لکھا ہے جبکہ فلم کے گیت معروف فلمی شاعر گلزار نے لکھے ہیں۔فلم کی دیگر کاسٹ جاوید شیخ، قوی خان اور نیئر اعجاز بھی اہم کردار میں نظر آئیں گے۔یہ فلم پروڈیوسر یاسر نواز، ندا یاسر اور حسن ضیا کی پیشکش ہے۔

فلم کے ٹیزر اور ٹریلر نے ریلیز ہوتے ہی انٹرنیٹ پر دھوم مچادی اور شہ سرخیوں میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔ ایکسپریس نے فلم کی کاسٹ دانش تیمور، ثنا جاوید اور فلم کے ہدایت کار یاسر نواز سے فلم سے متعلق خصوصی انٹرویو کیا، جس میں انہوں نے فلم، اس سے جڑے جذبات اور شائقین کو عید پر یہ فلم کیوں دیکھنی چاہیئے، پر کھل کے اظہار کیا۔



فلم کے پروڈیوسر و ہدایت کار یاسر نواز نے کہا کہ یہ فلم میرے دل کے بہت قریب ہے کیونکہ یہ ایک ایسے موضوع پر ہے جو کہ سماجی مسئلے کی حیثیت رکھتا ہے اور اس کی جانب توجہ کم ہی دی جاتی ہے، اس فلم کے ذریعے ہم کیا کہنا چاہ رہے ہیں یہ فلم دیکھ کر اندازہ ہو گا، ہلکی پھلکی کامیڈی کے ساتھ سماجی پہلو کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ جب شائقین تھیٹر سے باہر نکلیں تو یہ فلم ان کو سوچنے پر مجبور کردے۔ یہ فلم سوچ کر بنائی گئی تھی کہ اسے عید پر ریلیز کریں گے، فلم رانگ نمبر جب ہم نے بنائی تھی تو اس وقت ہم سیکھنے کے مرحلے میں تھے، وہ تکنیکی طور پر کمزور فلم تھی، فلم رانگ نمبر میں جو مسئلے یا کمی تھی وہ کوشش ہے کہ اس فلم میں نہیں ہوگی۔اس فلم میں رومانس ایکشن گلیمر سماجی پہلو، سب کچھ ہیاسے اگر مکمل فیملی انٹرٹینمنٹ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، عید خوشی کا تہوار ہوتا ہے اور یہ فلم اس مزے کو دوبالا کردے گی۔

فلم کی ہیروئن ثنا جاوید نے کہا کہ فلموں کی آفرز تو کئی تھیں لیکن ایسی فلم کا انتخاب کرنا چاہتی تھی جو برسوں لوگوں کو یاد رہے، اس فلم سے قبل بھی دو آفرز تھیں تاہم منفرد اور دل چھو جانے والے موضوع نے اس فلم میں کام کرنے پر مجبور کردیا۔فلم میں نمایاں اور منفرد نظرآؤں گا۔ مجھے فلمی کیرئیر کا آغاز کرنے کے لیے اس سے بہتر فلم نہیں مل سکتی تھی۔پورے اعتماد سے کہہ سکتی ہوں کہ کہیں بھی میرے کسی ڈرامہ کے کردار کی چھاپ یا مماثلت دیکھنے کو نہیں ملے گی۔یہ فلم یاسر نواز کی ہدایات میں بننے والی دوسری فلم ہے۔



ٹی وی پر کام کیا،پیارے افضل نے میرے کیرئیر میں اہم کردار ادا کیا ہے، یہ ڈرامہ میرے کیرئیر میں گیم چینجر ثابت ہوا ہے۔ شائقین نے خوب سراہا اور ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی۔فلم اور ڈرامہ الگ میڈیم ہے، ایکٹنگ، پرفارمنس سب مختلف ہوتا ہے اور مختلف ہی نظر آئے گا۔کسی بھی فلم میں کہانی کا اہم کردار ہوتا ہے اور ایسی کہانی یاموضوع شاید ہی پہلے کبھی سامنے آئے ہوں۔فلم کی کہانی میرے کردار مہرالنساء کے گرد گھومتی ہے جو اصل میں کہانی میں آگے جا کر تبدیلی کی وجہ بنتی ہے۔میرا کردار ایک ایسی لڑکی کا ہے جو پہاڑی علاقہ میں رہتی ہوتی ہیوہ بہت حساس، معصوم اور پیاری ہے جو ہر کسی میں اچھائی دیکھتی ہے، فطرت سے بہت قریب ہے۔میرے کردار کے ان رنگوں کے علاوہ یہ صرف میری کہانی نہیں ہے بلکہ یہ ہر فرد کی کہانی ہے جو فلم دیکھنے آئیں گے یہ ان کی بھی کہانی ہے۔

فلم کے ہیرو دانش تیمور نے کہا کہ یاسر نواز اور ٹیم کے ساتھ رانگ نمبر میں بھی کام کرچکا ہوں، ان کے ساتھ کام کرنے کا مزہ انتہائی خوشگوار رہتا ہے، اور میں آنکھ بند کرکے ان کے ساتھ کام کرسکتا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ وہ کسی اعلی پائے کی مہارت رکھتے ہیں۔فلم مہرالنساء وی لب یو کا آئیڈیا فلم رانگ نمبر کے وقت ہی آگیا تھا تاہم اس کی اسکرپٹ اور دیگر امور میں وقت لگ گیا، گذشتہ سال اس کی عکسبندی مکمل کی گئی ہے۔



اس فلم کا انتخاب اس کے اچھوتے موضوع کی وجہ سے بھی کیا کیونکہ مجھے یقین ہے کہ اس طرح کے موضوع کا انتخاب نہ صرف پاکستانی فلموں میں بلکہ بالی ووڈ میں بھی نہیں کیا گیا۔فلم میں ایسے لڑکے کا کردار ادا کررہا ہوں جو پاکستان کافی سالوں بعد واپس آتا ہے اور اپنے آپ کو محلے کا ہیرو سمجھتا ہے،ہر کسی کی مدد کرنے کو ہمیشہ تیار ہوتا ہے۔مہرالنساء وی لب یو، انتہائی شاندار، منفرد اور معنی خیز فلم ہے جو کہ میرے کیرئیر کا بہترین انتخاب ہے۔ یہ فلم سینما میں تبدیلی لائے گی۔فلم عید الفطر پر ریلیز ہورہی ہیلوگ عید پر انٹرٹینمنٹ چاہتے ہیں تو انہیں یقیناً یہ فلم دیکھنی چاہیے، اور خوش سینما گھر سے انجوائے کرتے ہوئے جانا چاہیے، یہ عید انٹرٹینر فلم ہے اور واحد فیملی فلم جو اس عید پر ریلیز ہورہی ہے۔

مہرالنساء وی لب یو سے قبل دانش تیمور اور ثنا جاوید 2013 میں ٹیلی فلم ''رانا صاحب کی لائف کے فنڈے میں ایک ساتھ اسکرین شیئر کرچکے ہیں۔ فلم 'مہرالنسا وی لب یو'عید الفطر پر سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔