مسئلہ کشمیر کے حل میں عنقریب پیشرفت ہو سکتی ہے امریکا

بھارت اورپاکستان ہماری کوششوں کی بدولت مذاکرات پر متفق ہو رہے ہیں، اقوام متحدہ بھی کافی سرگرم ہے،گیری کوہن


Online June 22, 2017
پاکستان ذمے دار ملک ہے، اس کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہاتھوں میں ہیں، پہلے شک تھا اب کوئی خطرہ نظر نہیں آ رہا، پینٹاگان۔ فوٹو: فائل

KHIPRO: برصغیر میں اسلحے کی دوڑپر شدید تشویش اورتنازعہ کشمیر کے حل میں سرگرم کردار ادا کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلی عہدیدار نے امید ظاہرکی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عنقریب پیش رفت ہوسکتی ہے اور دونوں ممالک بھارت اور پاکستان امریکی کوششوںکی بدولت مذاکرات کی بحالی پر متفق ہو رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کے ایک اعلی افسر گیری کوہن نے واشنگٹن میں صحافیوں کیساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا پاک بھارت کشیدگی سے متفکر ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیاں کشیدگی سے خطے کا طاقتی توازن بھی خطرے میں پڑجاتا ہے جس کے باعث دونوں ممالک میں نیوکلیائی ٹکراؤ کا خطرا پیدا ہوجاتا ہے اور یہ صورتحال پورے برصغیر کیلیے ناقابل برداشت ہو گی۔

گیری کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت دونوں ممالک مسئلہ کشمیر پر پیش رفت پر آمادہ ہو رہے ہیں اور امریکا پرامید ہے کہ تنازعہ کشمیر پر پیش رفت متوقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کوششیں جاری ہیں کیونکہ امریکا اب مسئلہ کشمیر کے حل میں سرگرم کردار ادا کرنے کیلیے تیار ہے جبکہ اقوام متحدہ بھی اس سلسلے میں کافی حد تک متحرک ہوگیا ہے۔ انھوں نے کہا پاکستان کیساتھ بہتر تعلقات ہیں اور امریکہ نے دونوں ممالک کی قیادتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے کہ وہ کشمیر سمیت تمام باہمی مسائل کو حل کرنے کیلیے مذاکرات کی بحالی کو یقینی بنا کر خطے میں ایٹمی جنگ کے خطرات کو کم کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں