فنانس ایکٹ 2017ء ضلعی ٹیکس نظام کے نفاذ کیلیے تصوراتی پیپر کا مسودہ تیار

نیا نظام پرانے سے یکسر مختلف،نئے تقاضوں سے ہم آہنگ، ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسر تعینات، دستاویز


ان لینڈ ریونیو کے فیلڈ آپریشن کا ذمے دار ہوگا، دستاویز۔ فوٹو: فائل

SOUTH KOREA:

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلیے فنانس ایکٹ 2017میں متعارف کروائے جانے والے ضلعی سطح پر ٹیکس افسران کی تقرری کے نظام کے نفاذ کے لیے تصوراتی پیپر کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔


''ایکسپریس'' کو دستیاب کاپی کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسرز کے نظام کے تصوراتی پیپر کے بارے میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے آرا طلب کرلی ہیں جبکہ ایف بی آر کی جانب سے تیار کیے جانے والے مذکورہ تصوراتی پیپر میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کی جانب سے متعارف کروائے جانے والے اس نظام کے تحت ضلعی سطح پر ڈسٹرکٹ ٹیکس آفیسر تعینات کیے جائیں گے اور یہ نظام ایف بی آر کے محاصل اور انکم ٹیکس سرکل سسٹم کے پہلے والے پرانے نظام سے بالکل مختلف نظام ہے جو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ اس نظام کے تحت تعینات کیے جانے والے ضلعی ٹیکس افسران اپنے ضلع کی حدود میں ان لینڈ ریونیو کے فیلڈ آپریشن کے ذمے دار ہوں گے اور ضلعی ٹیکس آفس اپنی حدود میں انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر مشتمل ان لینڈ ٹیکس آپریشن کے علاوہ ایف بی آر کی جانب سے انکم ٹیکس آرڈیننس کی سیکشن 209 کے تحت جو بھی کوئی خاص ذمے داری سونپی جائے گی وہ بھی پوری کرے گا۔

یہ ڈسٹرکٹ ٹیکس آفس اپنی ضلع کی حدود میں انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر مشتمل تمام ان لینڈ ٹیکسوں کی وصولیاں کرے گا اور جس ضلع کی حدود میں ایک سے زائد دفاتر قائم کرنا ہوں گے اور تحصیل سطح پر بھی جو دفاتر قائم ہونگے وہ سب دفاتر ضعلی ٹیکس آفس کو رپورٹ کریں گے جبکہ ضلعی ٹیکس افسران متعلقہ چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو کے نوٹیفائی کردہ متعلقہ مجاز زونل کمشنرز کو رپورٹ کریں گے جبکہ سینئر ترین ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو کو بطور ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسیر تعینات کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ ہر ضلعی ٹیکس آفس کے ماتحت ان لینڈ ریونیو آفیسر انکم ٹیکس،سینئر آڈیٹر سیلز ٹیکس و فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی،ٹیکس ریکوری آفیسرز،فیلڈ اسٹاف آفیسرز،آفس اسٹاف بھی تعینات کیے جائیں گے جن میں سپروائزر اور کلرکس شامل ہوں گے۔ علاوہ ازیں کلاس فور کے ملازمین و سپاہی بھی تعینات کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں