معطل ڈی آئی جی جیل خانہ جات سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے

بلاجواز معطل کیا گیا ، قیدیوں کے فرار پر مکمل قانونی کارروائی کی، اشرف نظامانی


Raheel Salman July 07, 2017
جیل سیکیورٹی کی خامیوں کو بھی متعدد بار سامنے لایا مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، موقف۔ فوٹو: فائل

معطل کیے جانے والے ڈی آئی جی جیل خانہ جات کراچی اشرف علی نظامانی نے اپنی معطلی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں پیٹیشن دائر کر دی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ انھیں بلاجواز معطل کیا گیا۔

اشرف علی نظامانی کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے فرار پر مکمل قانونی کارروائی کی۔ کراچی رینج کے جیلوں کے دورے وقتاً فوقتاً دورے کرتا رہتا ہوں اس کے ساتھ ساتھ جیل سیکیورٹی کی خامیوں کو بھی متعدد بار تحریری طور پر حکام بالا کو ارسال کرتا رہا لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

ڈی آئی جی جیل خانہ جات کے مطابق کچھ عرصہ قبل جیل کی سیکیورٹی پر رپورٹ پیش کی تھی کہ سینٹرل جیل اور جونائل جیل کے مرکزی گیٹ پر ڈسٹرکٹ پولیس کی چیک پوسٹ قائم کی جائے جہاں 24 گھنٹے کم از کم 4 اہلکار تعینات ہوں جبکہ ایک اے پی سی کی موجودگی بھی یقینی بنائی جائے ، جیل کے اندر ایف سی کی تعداد 4 پلاٹوں سے بڑھا کر 6 کرنے کی بھی سفارش کی تھی لیکن اس پر عملدر آمد کرنے کے بجائے اس میں کٹوتی کر دی گئی۔

اشرف نظامانی نے کہا کہ سینٹرل جیل کے درجنوں دورے کر چکا ہوں اور مجھ پر لگائے جانے والے تمام تر الزامات بے بنیاد ہیں ۔ 30 سالہ سروس میں ایمانداری سے نوکری کی اور آج تک ایک بار بھی معطل ہوا اور نہ کوئی انکوائری ہوئی ، میرا سروس کیریئر بے داغ ہے۔


واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ایک اجلاس کے دوران ڈی آئی جی جیل خانہ جات کو جیل کا دورہ نہ کرنے ، سیکیورٹی خامیوں کو دور نہ کرنے اور قیدیوں کے فرار کی درست ایف آئی آر نہ کٹوانے سمیت دیگر وجوہ کی بنا پر معطل کر دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں