پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا اہل ہے ماہرین

جوہری صلاحیت متاثر کرنے کے علاوہ عدم تفریق پر مبنی شرائط پوری کرنے پر تیار ہیں


نوید معراج July 08, 2017
اے کیو خان معاملے پر مزید سزا نہیں دی جا سکتی، جنرل (ر) احسان و دیگر ماہرین کا خطاب فوٹو : فائل

پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کیلیے اپنی جوہری صلاحیت کے فروغ کے حق کو متاثر کرنے کے علاوہ عدم تفریق پرمبنی دیگر تمام شرائط پوری کرنے پر تیار ہے۔

ان خیالات کا اظہار سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل (ر) احسان الحق نے نیوکلیئر سپلائرزگروپ سے متعلق سوئٹزرلینڈ میں حال ہی میں منعقدہ27 ویں اجلاس کے حوالے سے سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹرٹیجک اسٹدیز اسلام آبادکی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ برن میں ہونے والے این ایس جی کے48 رکنی گروپ کے اجلاس میں غیر این پی ٹی ممالک پاکستان اوربھارت کونیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا ۔اس اجلاس میں شریک حکومتوں نے اتفاق کیا کہ اس معاملے پر غوروخوض جاری رکھا جائے گا۔گروپ کا غیررسمی اجلاس نومبرمیں ویانا میں متوقع ہے جس میں این پی ٹی پردستخط نہ کرنے والے ممالک کی رکنیت پر مزید غورکیاجائے گا۔

پاکستان اپنی جوہری صلاحیت کوبہتربنانے کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کیلیے نیوکلیئر سپلائرز گروپ کیلیے کوشاں ہے۔پاکستان اپنی مقررکردہ حدود متاثرنہ ہونے کی حد تک اس معاملے پرلچک دکھا سکتا ہے لیکن اپنے مقتدرانہ حقوق پرکوئی قدغن، رکاوٹ اوردبائوبرداشت نہیں کرسکتا۔جنرل (ر) احسان الحق نے کہا کہ کوئی بھی چیز جو تفریق پر مبنی نہ ہوپاکستان کیلیے قابل قبول ہوگی۔انھوں نے کہا اے کیوخان اسکینڈل پرپاکستان کوبدنام کرنے کاسلسلہ بند ہونا چاہیے۔ انھوں نے کہا جوہری موادکی برآمد اور حفاظت پرپاکستان کا بہت اچھا کنٹرول ہے اور ڈاکٹر اے کیوخان کے معاملے پراب مزید سزا نہیں دی جا سکتی۔ دفترخارجہ کے ڈائریکٹرجنرل برائے تخفیف اسلحہ خلیل ہاشمی نے پریذنٹیشن دیتے ہوئے بتایا کہ2016ء میں این پی ٹی پردستخط نہ کرنے والے ممالک کورکنیت دینے کاعمل تیزہوا تھا تاہم اب یہ عمل سست ہو چکا ہے۔

انھوں نے کہا نیوکلیئر سپلائرز گروپ کے ممالک کااس معاملے پرموقف زیادہ تبدیل تونہیں ہوا ۔اسٹرٹیجک پلانزڈویژن کے ڈائریکٹر ظاہرکاظمی نے کہا کہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلائوکے مقاصد پرکاربندہے اوربڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلائوسے متعلق عالمی تحفظات کوتسلیم کرتا ہے۔انھوں نے کہا نیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت ملنے کے بعد پاکستان ایٹمی عدم پھیلائوکیلئے تعمیری کردارادا کریگا۔انھوں نے پاکستان کونیوکلیئرسپلائرزگروپ کی رکنیت دینے کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ٹیکنالوجی اور سماجی ومعاشی شعبوں میں ترقی کیلیے یہ رکنیت لازمی ہے۔ سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹرٹیجک اسٹدیزکے ایگزیکٹوڈائریکٹرعلی سرور نقوی نے کہا کہ پاکستان جوہری معاہدوں اوروعدوں پرکاربندرہنے کی بنیاد پر نیوکلیئر سپلائرزگروپ کی رکنیت کیلیے میرٹ پرپورا اترتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں