لاہور میں دہشت گردی کا خطرہاسلحہ بارود افغانستان سے آیا

ٹی ٹی پی شہریارگروپ اہم شخصیات، عمارتوں، سکھ یاتریوں کو نشانہ بناسکتاہے،حساس ادارہ


سید مشرف شاہ July 08, 2017
فوٹو: فائل

صوبائی دارالحکومت میں اہم شخصیات وزیراعلی پنجاب، گورنر ہائوس، جاتی عمرہ، سرکاری و تاریخی عمارتوں سمیت غیر ملکی شہریوں کو دہشتگردوں کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کا خطرہ ہے، دہشت گردی کی کارروائی کیلیے اسلحہ اور بارود افغانستان کے علاقہ کنڑسے بھجوایا گیا ہے۔

حساس اداروں نے دہشتگردی کے خطرے کے حوالے سے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو مطلع کردیا۔ ذرائع کے مطابق حساس اداروں نے رپورٹ دی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا شہریار محسود گروپ لاہور میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی پلاننگ کررہا ہے۔

جس کے مطابق 5 سے 6 دہشت گردکارروائی کے دوران مال روڈ پر واقعہ معروف ہوٹل، شالیمار باغ، حضوری باغ اورگریٹر اقبال پارک میں غیر ملکی مہمانوں کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دہشت گرد چرچز،گوردواروں، کینٹ کے علاقہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی چیک پوسٹس، سکھ یاتریوں اور پولیس افسران کو بھی نشانہ بنایاجاسکتا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹرحیدراشرف نے تمام ڈویژنل ایس پیز کو سیکیورٹی الرٹ جاری کر دیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں