وزارت سیفران کے ترقیاتی منصوبوں کے 99 ارب روپے لیپس کرگئے

5 میں سے 4 منصوبوں کیلیے 22 ارب 30 کروڑ مختص، 21 ارب 32 کروڑ استعمال کیے جاسکے


ثاقب بشیر July 17, 2017
مجموعی فنڈز میں41کروڑ 30 لاکھ کی غیر ملکی امداد بھی شامل ہے۔ فوٹو: فائل

وزارت سیفران کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث مالی سال 2016/17 میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص 99 کروڑ روپے استعمال میں نہیں لائے جا سکے۔

گزشتہ مالی سال کے دوران وزارت سیفران کے لیے پی ایس ڈی پی میں مختص 5 میں سے 4 منصوبوں کے لیے 22ارب 30 کروڑ میں سے21ارب 32 کروڑ 70لاکھ استعمال میں لائے جا سکے ہیں جبکہ 99 کروڑ روپے کے فنڈز لیپس کر گئے ہیں۔ مجموعی فنڈز میں41کروڑ 30 لاکھ کی غیر ملکی امداد بھی شامل ہے۔ گالانائی مہمد گاہٹ روڈ کی وسعت اور بہتری کے لیے فنڈز جاری نہیں کیے گئے تھے۔

دستیاب دستاویزات کے مطابق فاٹا کے لیے21 ارب میں سے 20 ارب 58 کروڑ 70 لاکھ روپے کے فنڈز جاری کیے گئے تھے جن میں 42 کروڑ روپے کے فنڈز لیپس کر گئے ہیں جبکہ شمالی وزیرستان میں چاؤ تنگی اسمال ڈیم کے لیے 25 کروڑ میں سے 10 کروڑ روپے رکھے گئے تھے جن میں سے مجموعی طور پر 15 کروڑ روپے کے فنڈزلیپس کر گئے ہیں۔

ادھر مہمند ایجنسی میں عوام کی سہولت کے لیے نہکی ٹنل کے لیے85کروڑ میں سے 50 کروڑ روپے رکھے گئے تھے جن میں سے 35 کروڑ روپے کے فنڈز لیپس کر گئے ہیں جبکہ اورگزئی ایجنسی میں زیارہ سے دابوری تک سڑک کی تعمیر کے لیے 20کروڑ میں سے 14 کروڑ روپے جاری کیے گئے جن میں سے 6کروڑ روپے کے فنڈز لیپس کر گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔