اخبار فروشوں کے کمیشن میں اضافہ15 فروری سے ہوگا ٹکا خان عباسی

آج بھی 40فیصد کمیشن کے مطالبے پرقائم ہیں، اے پی این ایس نے ہم سے18ماہ کا وقت مانگا تھا


Express Desk February 08, 2013
اخبار فروشوں کے مسائل حل کرانے پر ٹکاخان کے شکر گزار ہیں ، اقبال نون،استقبالیے سے خطاب فوٹو: فائل

آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل ٹکا خان عباسی نے کہا کہ ملک بھر میں اخبار فروشوں کے کمیشن میں اضافے کا اطلاق15 فروری سے ہوگا۔

اس کا اعلان انھوں نے کراچی میں آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کی جانب سے اخبار مارکیٹ میں اپنے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ٹکا خان عباسی نے کہا کہ ہم نے1985ء میں اے پی این ایس کوایک یادداشت پیش کی تھی جسے ہم ہرسال انھیں یادکرواتے لیکن بہت زیادہ وقت گزرگیا جس کے بعد ہم نے احتجاج کا راستہ اختیارکرنے کا فیصلہ کیا تاہم اے پی این ایس نے ایک بار پھر وقت دیا اور ہمارے مطالبات پرغورکیا۔

آج سے8 ماہ قبل ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ اخبار فروش آج بھی 28 سال قدیم فیصلے پر عمل کرتے ہوئے اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں، انھوں نے بتایا کہ ہم نے کمیشن میں 40 فیصد اضافے کا مطالبہ کیا تھا جس پر اے پی این ایس نے ہم سے 18ماہ کا وقت مانگا اور وقتی طور پراخبار فروشوں کے کمیشن میں اضافہ کردیا ہے ہم اس پراے پی این ایس کے مشکورہیں لیکن ہمارا مطالبہ آج بھی40فیصد کا ہے اور ہم نے اس معاہدے کے بعد اس اضافے کو قبول کیا ہے۔

2

اے پی این ایس18ماہ میں اخبار فروشوں کے کمیشن میں40فیصد اضافہ کرے گی اور جو بھی اخبارات قیمت بڑھائیں گے اس بڑھنے والی قیمت کا 50فیصد اخبار فروش کو ملے گا پورے ملک میں اس کا اطلاق 15فروری سے ہوگا۔ اس سے قبل اقبال نون نے مرکزی انجمن اخبار فروشاں کراچی کو جدوجہد جاری رکھنے کے لیے مبارک باد پیش کی۔

انھوں نے کہا کہ ٹکاخان عباسی نے مظلوم اخبار فروشوں کے28سال سے جاری مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کر وایا اوران کے کمیشن میں اضافہ کر وایا جس پر ہم ان کے مشکور اور ممنون ہیں۔ اس موقع پر آل پاکستان اخبار فروش فیڈریشن کے عہدیدار اور مرکزی انجمن اخبار فروشاں کراچی کے جنرل سیکریٹری عبدالحمید ڈاڈا، نائب صدر فیڈریشن سندھ عبدالستار کار سار، نائب صدر چوہدری نذیر، شفیق بھائی، محمد اقبال وہاب ، مشتاق میمن، محمد اقبال رفیق، ناصر نثار، شیخ محمود میرپورخاص سے ایوب مہرو و دیگر ڈپوئووں کے عہدیداران موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں