شام میں خونریزی کی ذمے داربشار الاسد کی حکومت ہے او آئی سی

بحران مذاکرات سے حل کیاجائے، سلامتی کونسل بھی ناکام ہوگئی، اجلاس میں جاری بیان


News Agienciyan/AFP February 08, 2013
ایران کے تحفظات، عراق اورلبنان کا عدم اتفاق،مسلم دنیا چپ کا روزہ توڑدے، شاہ عبداللہ فوٹو رائٹرز

ISLAMABAD: اسلامی کانفرنس کی تنظیم اوآئی سی نے شام کے بحران کا مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے فریقین سے کہاہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے عبوری حکومت کی تشکیل کی جانب پیشرفت کریں۔

تنظیم کے ترجمان طارق علی بختی نے اے ایف پی کوبتایاکہ جمعرات کو اجلاس میں بعد جاری بیان میں کہاگیاہے کہ شامی حکومت بنیادی طورپروہاں جاری تشدد کی ذمے دار ہے۔بیان میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہاگیاہے کہ وہ خونریزی بندکرانے کیلیے اپنی ذمے داریاں پوری کرے۔ایران جوشامی حکومت کا زبردست حامی ہے نے بیان کے مسودے پرتحفظات کا اظہارکیا۔لبنان اورعراق بھی اس سے متفق نہیں تھے۔ سعودی عرب کے سابق وزیراطلاعات ایازمدنی کوترکی کے اکمل الدین اوگلوکی جگہ اوآئی سی کا نیاسربراہ منتخب کرلیاگیاہے۔

6

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل فلسطین اور شام میں قیام امن میں ناکام رہی ہے۔ قاہرہ میں منعقد ہونے والے اسلامی کانفرنس تنظیم کے سربراہ اجلاس کے نام اپنے پیغام میں شاہ عبداللہ نے کہا کہ عرب ،اسرائیلی تنازعہ مسلم ممالک کو درپیش سب سے بڑا چیلنج ہے۔ انھوں نے مسلم دنیا پر زوردیا کہ وہ چپ کا روزہ توڑدے۔ قبل ازیں مصری صدر محمد مرسی نے خطاب میں شامی حزب اختلاف کے لیڈروں پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔ انھوں نے شامی حکومت پر زوردیا کہ وہ تاریخ سے سبق سیکھے کیونکہ یہ عوام ہی ہیں جو باقی رہیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔