برطانوی پارلیمنٹ فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے گی

شوپیاں میں بھارتی فوج کی گاڑی کی ٹکر سے کمسن طالبہ جاں بحق، اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاجی دھرنے کی کال


Online/APP July 21, 2017
کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے، جھڑپوں میں کافی لوگ زخمی ہو چکے ہیں، مودی کے دعوے گمراہ کن ہیں، چدم برم۔ فوٹو: فائل

برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ کشمیر بھیجے گی۔

مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلیے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد اقوام متحدہ میں بھیجا جائے گا جو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور دیگر عہدیداران سے مل کر کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلیے زور دے گا۔

اسی طرح مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے برطانیہ میں ایک کانفرنس بلائی جائے گی جس میں بھارت اور پاکستان کے نمائندے شریک ہوں گے، اس بات کا فیصلہ برطانوی پارلیمنٹ ہائوس آف کامنز میں آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور برطانوی پارلیمنٹ کے ممبر و برطانوی پارلیمنٹ میں قائم آل پارٹیز کشمیر کمیٹی کے چیئرمین اینڈریو گرفتھس کے درمیان ڈیڑھ گھنٹے کی تفصیلی ملاقات میں کیا گیا، اس موقع پر اینڈریو گرفتھس نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کو یقین دلایا کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوانے کیلیے تیار ہیں اور ہم ہر فورم پر اس سلسلے میں آواز اٹھائیں گے، مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی برطانوی پارلیمنٹ مذمت کرتی ہے۔

دریں اثنا ضلع شوپیاں میں بھارتی فوج کی گاڑی نے دوسری جماعت کی کم سن طالبہ کو دانستہ طور پر ٹکر مار کر موت کی نیند سلا دیا جس کے بعد علاقے میں زبردست مظاہرے پھوٹ پڑے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل میں اضافے کے خلاف آج (جمعے کو) ہڑتال اور اقوام متحدہ فوجی مبصر دفتر کے باہر پر امن احتجاجی دھرنے کی کال دی ہے۔

ادھر بھارت کے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدم برم نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ کشمیر میں روزانہ کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے، اگر زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو واضح ہوتا ہے کہ مودی حکومت کا دعویٰ غلط اور گمراہ کن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں