براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری 4 سال میں7 ارب ڈالر سے تجاوز

موجودہ دورحکومت میں مسلسل اضافہ،گزشتہ مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی 41.93 فیصد بڑھی، بورڈ آف انویسٹمنٹ


Khususi Reporter July 22, 2017
موجودہ دورحکومت میں مسلسل اضافہ،گزشتہ مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی 41.93 فیصد بڑھی، بورڈ آف انویسٹمنٹ۔ فوٹو: اے ایف پی

PARIS: گزشتہ مالی سال 2016-17 کے دوران ملک میںکی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 41.93 فیصد کااضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ 4 سال کے دوران ملک میں 7 ارب 40کروڑ27 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ (بی او آئی)کے اعداد وشمار کے مطابق مسلم لیگ (ن)کی حکومت کے موجودہ دور اقتدار میں گزشتہ 4 سال کے دوران ایف ڈی آئی میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اورصرف مالی سال 2014-15 کے دوران ملک میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں معمولی کمی واقع ہونے کے نتیجے میں دوران سال پاکستان میں ایف ڈی آئی کا حجم ایک ارب ڈالر کے قریب رہا ہے۔

بی او آئی کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2013-14 کے دوران پاکستان میں ایک ارب 69 کروڑ 86 لاکھ ڈالر جبکہ مالی سال 2015-16 کے دوران 2ارب30کروڑ 53لاکھ ڈالر اور گزشتہ مالی سال 2016-17 میں 2ارب 41کروڑ 9لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اس طرح گزشتہ 4 سالوں کے دوران ملک میں مجموعی طور پر7 ارب 40 کروڑ 27لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ کے اعداد وشمارکے مطابق اس دوران پاکستان میں ایف ڈی آئی کرنے والے ممالک میں چین سرفہرست رہاہے جس نے 4 سال کے دوران3ارب26 کروڑ 41 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2013-14 کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 41فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ہے اور مالی سال 2013-14 کی ایک ارب 69 کروڑ86 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال 2016-17 کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 41 کروڑ 9 لاکھ ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ مالی سال 2015-16 کے مقابلے میں گزشتہ مالی سال کے دوران ایف ڈی آئی میں 4.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سرمایہ کاری بورڈ کے اعداد وشمارکے مطابق ملک میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے حکو مت توانائی کی قلت کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے خصوصی اقدامات کررہی ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ 4 سالوں کے دوران توانائی کے شعبے میں سب سے زیادہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس کاحجم 2ارب 30 کروڑ 82 لاکھ ڈالررہا ہے جبکہ تیل وگیس کے شعبے میں بھی ایک ارب20 کروڑ90 لاکھ ڈالرزکی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ اسی طرح فنانشل سروسز کے شعبے میں گزشتہ 4 سال کے دوران دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں نے 80 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں