سینئر انٹرڈسٹرکٹ ٹرائلز میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

کیمرے اور اسپیڈ گنز سے کارکردگی کو جانچا گیا، 139 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پرانعام جاوید توجہ پانے میں کامیاب


کیمرے اور اسپیڈ گنز سے کارکردگی کو جانچا گیا، 139 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پرانعام جاوید توجہ پانے میں کامیاب۔ فوٹو: فائل

لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن نے سینئر انٹر ڈسٹرکٹ کے ٹرائلز میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرادی۔

شرفا کے کھیل کے حوالے سے اپنی پہچان بنانے والے کھیل میں نئے قوانین اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال معمول بن چکا ہے۔ لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن ان دنوں سینئر انٹر ڈسٹرکٹ ٹورنامنٹ کے ٹرائلز لینے میں مصروف ہیں، اب تک نارتھ اور ویسٹ زون کے ٹرائلز مکمل ہوچکے ہیں، دونوں زونز میں 275 سے زائد کھلاڑیوں نے حصہ لیا، نارتھ زونز کے ٹرائلز کی نگرانی کامران خان، سجاد اکبر، جنید ضیا اور زونل نمائندے محمد ارشد نے کی جبکہ ایسٹ زون میں یہ فرائض کامران خان، سجاد اکبر، جنید ضیا کیساتھ نوشاد علی نے کی۔

ذرائع کے مطابق ایل سی سی اے کرکٹ گراؤنڈ میں 22 جولائی تک جاری رہنے والے ان دونوں زونز کے ٹرائلز میں پلیئرز کی کارکردگی کا باریک بینی سے جائزہ لینے کیلیے سلیکٹرز کیساتھ کیمرے اور اسپیڈ گنز کا استعمال بھی کیا گیا۔ نارتھ زون کے ہیڈکوچ سجاد اکبر نے اسپیڈ گن نیشنل کرکٹ اکیڈمی سے حاصل کی ہے جبکہ ایل سی سی اے نے اپنی مدد آپ کے تحت وڈیو اینالسٹ کیلیے سجاد ہاشمی کی خدمات حاصل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپیڈ گن فاسٹ بولرز کے ٹرائلز میں اسپیڈ کا ڈیٹا فراہم کرتی ہے اور کیمرے بیٹسمینوں کی تکنیک اور شاٹس لگانے کے انداز کو ریکارڈ کرتے ہیں۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ انعام جاوید نے 139 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گیند پھینک کر سلیکٹرز کی توجہ مبذول کرائی ہے۔ ایسٹ زون کے ٹرائلز 26 جولائی کو لاہور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن میں ہوں گے جس میں ایک بار پھر جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

صدر ایل سی سی اے خواجہ ندیم کا کہنا ہے کہ میرٹ پر سلیکشن اور سفارش کلچر کے خاتمے کیلیے اسپیڈ گنز اور کیمروں کا استعمال کیا جا رہا ہے، اسپیڈ گن فاسٹ بولرز کے ٹرائلز میں اسپیڈ کا ڈیٹا فراہم کرتی ہے اور کیمرے بیٹسمینوں کی تکنیک اور شاٹس لگانے کے انداز کو ریکارڈ کرتے ہیں۔ ٹرائلز میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کا بھی یہ ماننا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے کھلاڑیوں کو فائدہ ہوگا اور اصل صلاحیتیں سامنے آئیں گی۔

ادھر لاہور بھر کے کرکٹ آرگنائزرز اور کلب عہدیداروں نے ٹرائلز کے دوران نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رشوت اور سفارش کے کلچر نے لاہور میں کرکٹ کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب غلطی اور سفارش کا اندیشہ ختم نہیں تو کم ضرور ہوگا۔ عہدیداروں نے امید ظاہر کی کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب باصلاحیت کھلاڑی آگے آئیں گے اور اپنے عمدہ کھیل سے لاہور ریجن کی نیک نامی میں اضافے کا باعث بنیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں