مقبوضہ کشمیرجعلی مقابلے میں ملوث5 فوجیوں کی عمر قید منسوخ

بھارتی فوجی ٹریبونل نے 3 کشمیریوں کے قاتل فوجیوں کی ضمانت بھی منظور کی


این این آئی/APP July 27, 2017
 حریت رہنما یاسین ملک کو ڈل گیٹ سے گرفتار کیا گیا،بھارت اور پاکستان وسیع تر مفاد میں تنازع کشمیر کو حل کریں،ڈیموکریٹک فورم فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر میں ایک بھارتی فوجی عدالت نے مژھل جعلی مقابلے میں ملوث اپنے 5 اہلکاروں کو دی جانے والی عمر قید کی سزا منسوخ کر دی ہے۔ بھارتی فوجیوں نے اپریل 2010 میں ضلع کپواڑہ کے علاقے مژھل میں 3 کشمیریوں کو ایک جعلی مقابلے میں قتل کر دیا تھا۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجی ٹربیونل نے قاقل فوجیوں کی ضمانت بھی منظور کی جنھیں جنرل کورٹ مارشل کی طرف سے قبل ازیں نوکری سے نکال کر جیل بھیج دیا گیا تھا۔مجرم فوجیوں کے وکلا میجر آنند کمار اور میجر ایس ایس پابنڈے نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ جسٹس وی کے شالی کی سربراہی میں قائم آرمڈ فورسز ٹریبونل نے ان اہلکاروں کی سزا منسوخ کی ہے۔ 29 اپریل 2010کو 27سالہ شہزاد احمد خان، 20سالہ ریاض احمد لون اور 19سالہ محمد شفیع لون کو بھارتی فوجیوں نے اغوا کر کے ضلع بارہمولہ کے گاؤ ں نادی ہل لایا تھا جہاں ایک جعلی مقابلے میں قتل کر کے انھیں غیر ملکی دہشت گردوں کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ واقعے کے خلاف مقبوضہ علاقے بھر پر زبردست مظاہرے کیے گئے تھے۔

دریں اثنا جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظر بند چیئرمین یاسین ملک کے عدالتی ریمانڈ میں 5اگست تک توسیع کردی گئی ہے۔یاسین ملک کو منگل کے روز عدالت میں پیش کیا گیا جس نے ان کا مزید 10 روزہ ریمانڈ دیدیا۔ بھارتی پولیس نے یاسین ملک کو متعدد پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ گزشتہ جمعے کوسری نگر کے علاقے ڈل گیٹ سے گرفتار کیا تھا جس کے بعد انھیں 25جولائی تک عدالتی ریمانڈ پر سینٹرل جیل سرینگر بھیج دیا گیا تھا۔ جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فورم'جے کے ڈی ایف' نے بھارت اور پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ جنوبی ایشیا کے وسیع تر مفاد میں تنازع کشمیر کو حل کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔