الزام لگانے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیےکیپٹن صفدر

شوکاز نوٹس جواب تیارکررہا ہوں، جواب کے بعد پارٹی قیادت کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، انٹرویو


Fida Muhammad Adeel August 03, 2012
شوکاز نوٹس جواب تیارکررہا ہوں، جواب کے بعد پارٹی قیادت کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، انٹرویو, فائل فوٹو

قائد مسلم لیگ(ن) میاں محمدنوازشریف کے داماد اور یوتھ ونگ کے معطل مرکزی صدرکیپٹن(ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی رکنیت غلط اطلاعات اور بے بنیاد الزامات پر معطل کی گئی ہے، میرے پاس اس تقریب کی پوری وڈیو موجود ہے جس کے ذریعے میں یہ ثابت کروں گا کہ میں نے نہ تو پیرصابر شاہ اور سردار مہتاب کو میر جعفر اور میرصادق کہہ کر پکارا اور نہ امیرمقام کوصوبائی صدربنانے کی بات کی۔

ہمیں ہزارہ کے لوگوں کوسینے سے لگانا ہوگااور ان کے جذبات کو سمجھنا ہوگا، تقریب میں کارکنوں نے ضرور ''میر جعفر میرجعفر، پیر صابر پیرصابر'' اور ''وزیراعلیٰ امیرمقام'' کے نعرے لگائے ۔کم از کم میں نے ایسی کوئی بات اپنی تقریرمیںنہیں کہی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنی پارٹی رکنیت کی معطلی کے بعد پہلی بار ''ایکسپریس'' کو اپنے خصوصی انٹرویو میں کیا۔ کیپٹن(ر) محمد صفدر نے بتایا ایک سوال کے جواب میں کیپٹن(ر) صفدر نے بتایا کہ وہ شوکاز نوٹس کا لمبا چوڑا جواب تیار کررہے ہیں جس میں پارٹی کے صوبائی قائدین کے حوالے سے مزید انکشافات بھی ہوں گے اور کچھ اور حقائق سے پردہ اٹھے گا۔

کیپٹن صفدرنے کہا کہ ہم نے امیرمقام گروپ کو پارٹی اور ونگز ہر تنظیم میں حصہ دینا ہے، پارٹی کسی کی ذاتی جاگیر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا فیصلہ انہوں نے ایک مخلص ورکر کی حیثیت سے قائدکے فیصلے کے طور پر لیا ہے، یہ انتہائی اچھی بات ہے ۔ اب پوری انکوائری ہونی چاہیے اور الزامات لگانے والوں کو بھی احتساب کیلیے کھڑا ہونا ہوگا۔ پارٹی قیادت کا ہر فیصلہ قبول ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔