عطا آباد جھیل کے قریب پھیکر نامی گاؤں سے متصل پہاڑ سرکنا شروع

حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں پھیکر گاؤں تباہ، ایک اور حادثاتی جھیل بن سکتی ہے، مقامی افراد


شبیر حسین September 05, 2017
حفاظتی اقدامات نہ کیے گئے تو مستقبل میں پھیکر گاؤں تباہ، ایک اور حادثاتی جھیل بن سکتی ہے، مقامی افراد۔ فوٹو: کامران احمد

ISLAMABAD: گلگت بلتستان کے علاقہ ہنزہ نگر میں عطا آباد جھیل سے چند کلو میٹر فاصلے پر واقع پھیکر نامی گاؤں سے متصل پہاڑ سرکنا شروع ہو گیا۔

پھیکر نامی گاؤں کے مقامی افراد کو خدشہ ہے کہ اگر یہ پہاڑ کے سرکنے کا عمل یوں ہی جاری رہا اور حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس حفاظتی اقدامات اور منصوبہ بندی نہ کی گئی تو مستقبل میں اس مقام پر بھی عطاآباد جھیل کی طرز پر ایک اور حادثاتی جھیل بن سکتی ہے جبکہ پھیکر گاؤں بھی مکمل طور پرصفحہ ہستی سے مٹ سکتا ہے۔

مقامی شہریوں نے بتایا کہ اس پہاڑکے نیچے گرم چشمہ ہے جس میں گیس کی شدت میں اضافہ کے باعث پہاڑ مسلسل سرک رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں مقامی حکومت سمیت این ڈی ایم اے کو بھی آگاہ کر چکے ہیں لیکن فی الوقت حکومت کی جانب سے گاؤں کے رہائشیوں کے تحفظ اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تاحال کوئی ٹھوس اقدامات یا منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں