دہشت گردی اور اسمگلنگ کیخلاف پاک ایران معاہدہ طے پا گیا

معاہدے کے تحت انسانی اسمگلنگ ،منشیات کے خاتمہ،جعلی کرنسی کی روک تھام کے لیے اقدامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔


خالد محمود February 19, 2013
معاہدے کے تحت انسانی اسمگلنگ ،منشیات کے خاتمہ،جعلی کرنسی کی روک تھام کے لیے اقدامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور ایران کے درمیان سیکیورٹی معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔

پیر کو وزیرداخلہ رحمن ملک اور ایرانی وزیرداخلہ مجتبیٰ نجر نے معاہدے پر دستخط کیے،دونوں ممالک نے بڑھتے ہوئے منظم جرائم اور خطرات پر تشویش کا اظہار کیا۔معاہدے کے تحت دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کیلیے مشترکہ تعاون کو فروغ دیں گے،معاہدے کے تحت انسانی اسمگلنگ ،منشیات کے خاتمہ،جعلی کرنسی کی روک تھام کے لیے اقدامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

غیرقانونی تجارت،غیرقانونی اسلحہ ،بارود،مواد اور منی لانڈرنگ سمیت جعلی سفری دستاویزات کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کابھی فیصلہ کیاگیا۔دونوں ممالک منظم جرائم میں ملوث افراد کے خلاف معلومات کا تبادلہ کریں گے۔مشترکہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دیاجائے گا۔پاک ایران معاہدہ5سال کے لیے کیاگیا۔اس موقع پر وزیرداخلہ رحمن ملک نے کہاکہ ایران کو ایک جنداللہ کا سامنا ہے جبکہ پاکستان کو درجنوں جنداللہ کا سامنا ہے۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں۔ایرانی وزیرداخلہ نے کہاکہ کوئٹہ کا واقعہ افسوسناک ہے۔بعدازاں وزیرداخلہ نے ایرانی صدر احمدی نژاد سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ روانگی سے قبل رحمن ملک نے کہا ہے کہ لشکر جھنگوی کے تحریک طالبان سے رابطے ہیں، بغیرکسی مددکے لشکرجھنگوی اتنی بڑی کارروائی نہیںکرسکتی ،کراچی سے کالعدم تنظیموں کے تیس سے زائدکارکن گرفتارکیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں