کراچی میں90 افراد صرف 3پستولوں سے قتل کیے گئے

چندواقعات میں نہ صرف اسلحہ مشترک پایا گیا بلکہ طریقہ واردات میں بھی مماثلت ہے


Express Desk February 20, 2013
چندواقعات میں نہ صرف اسلحہ مشترک پایا گیا بلکہ طریقہ واردات میں بھی مماثلت ہے فوٹو: فائل

کراچی میں تفتیش کاروں کاکہناہے کہ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ90 افرادکوصرف3پستولوں سے قتل کیاگیااورہلاک ہونے والوں میں شیعہ،سنی اورمختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن شامل ہیں۔

محکمہ داخلہ سندھ کے معاون خصوصی شرف الدین میمن نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کوبتایاکہ چند واقعات میں نہ صرف مشترک اسلحہ پایاگیاہے بلکہ جرم کرنے کی حکمت عملی میں بھی مماثلت پائی گئی ہے۔کراچی میں پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس2300افراد کو قتل کیا گیاجب کہ 2011 میں 1800 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیاتھا۔شرف الدین میمن کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس میں فارنسک ڈپارٹمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کیاگیاہے جس نے اب تک1100کے لگ بھگ قتل کی وارداتوں کا جدید ٹیکنالوجی کی مددسے معائنہ کیاگیاہے۔

7

اعلیٰ افسران اس بات پر متفق نظر آتے ہیں کہ فارنسک جائزے کے بعدیہ بات سامنے آئی ہے کہ90افراد کے قتل میں نائن ایم ایم کے صرف3پستول استعمال کیے گئے ہیں،جس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ صرف3نشانہ بازوں نے ہی90افراد کوقتل کیا۔حیرت انگیزبات یہ سامنے آئی کہ ان 3پستولوں سے ایم کیو ایم کے ممبرصوبائی اسمبلی منظر امام، سعودی سفارت خانے کے اہلکار،موٹر سائیکل پر سوار شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے باپ اوران کی5سالہ بچی سمیت شیعہ،سنی، ایم کیو ایم، عوامی نیشنل پارٹی اور دیگرسیاسی ومذہبی جماعتوں کے ارکان کونشانہ بنایا گیا،ان میں زیادہ تر واقعات ایسے تھے جن سے شہر میں انتشار پھیل سکتاتھا،یہ معلوم کرناکہ ان واقعات میں 3پستول استعمال کیے گئے ہیں انتہائی آسان ہے کیونکہ ہرگولی کے خول کے پیچھے پستول یابندوق کے ہیمر کانشان ہوتاہے اورہر پستول کایہ نشان فنگرپرنٹ کی طرح جداہوتاہے جس کاجدید ٹیکنالوجی کی مددسے پتا لگایا جاسکتاہے۔

انھوں نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے کئی واقعات میں نہ صرف اسلحہ مشترک پایا گیابلکہ ہدف بنا کر قتل کرنے کی حکمتِ عملی میں بھی یکسانیت کا عنصر نمایاں ہے،فارنسک تحقیقات کی مددسے ملنے والی معلومات کی روشنی میں تحقیقات صحیح سمت کرنے میں بھی پولیس کو مددمل رہی ہے،ان واقعات میں ملوث ملزمان انتہائی شاطراورچست و چالاک پائے گئے ہیں،مولانادین پوری اوران کے 2 ساتھیوںکی ہلاکت میں ملوث ملزمان اعلی تربیت یافتہ،چست اوربے خوف تھے حالانکہ وہ اس بات سے باخبرتھے کہ چندسوگزکے فاصلے پررینجرز اورپولیس تعینات تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں