فاٹا کے لیے پہلا براڈ بینڈ پروجیکٹ شروع

ہنرمندوں کیلیے ای کامرس پورٹل کی بھی منظوری، دستکاریاں انٹرنیٹ پرپیش کی جاسکیں گی


Khususi Reporter September 28, 2017
یوایس ایف بورڈ نے خیبرلاٹ کا ٹھیکہ پاک ٹیلی کام موبائل لمیٹڈ کو دے دیا۔ فوٹو: فائل

JERUSALEM: فاٹا کے لیے پہلا براڈ بینڈ پروجیکٹ شروع ہو گیا، اس پروجیکٹ میں 1ارب 90 کروڑ کی زراعانت دی گئی ہے۔

یو ایس ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اجلاس کے دوران ضروری اور شفاف عمل کی تکمیل کے بعد پاک ٹیلی کام موبائل لمیٹڈ کو براڈ بینڈ کے لیے پائیدار پروجیکٹ خیبر کی لاٹ کا کام دیا، اس پروجیکٹ کی سب سے بڑی اہمیت یہ ہے کہ یہ وفاق کے زیرانتظام علاقوں کے لیے پہلی مرتبہ دیا گیا ہے لہٰذا یہ پروجیکٹ خیبر ایجنسی، فرنٹیئر ریجن، ایف آرکوہاٹ، ایف آر پشاور، کرک اور ہنگو جیسے علاقوں کا بھی احاطہ کرے گا، اس پروجیکٹ سے براڈ بینڈ سروس نہ رکھنے والی17 لاکھ نفوس کی آبادی مستفید ہوگی اوریہ سروسز رکھنے والے 503 موضع جات کا بھی احاطہ کرے گا، اس پروجیکٹ میں 1ارب 90 کروڑ کی زراعانت دی گئی ہے۔

یو ایس ایف بورڈ نے پاکستان بھرکے ہنرمندوں کو با اختیار بنانے کے لیے ای کامرس پورٹل کی بھی منظوری دی جس سے مختلف شعبہ جات میں کام کرنے والے ہنرمندوں کو اپنی مصنوعات مرکزیت کی حامل انٹرنیٹ مارکیٹ میں پیش کرنے میں مد د ملے گی، ای کامرس میں ابتدائی طور پر جن چھوٹے کاروباری اداروں کو شامل کیا گیا ہے ان میں چمڑا، فرنیچر، قالین اور اپیرل شامل ہیں، اس پروجیکٹ کے ذریعے ہنرمند اپنی دستکاریاں پیش کر سکیں گے، اجلاس میں ہیومن ریسورسز اور ایڈمنسٹریشن سے متعلقہ اہم معاملات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انو شہ رحمن نے کہا ہے کہ وفاق کے زیر انتظام علاقہ جات (فاٹا) میں یونیورسل سروس فنڈ (یو ایس ایف) کے براڈ بینڈ کا احاطہ کرنے والے پروجیکٹس کا آغاز نئے روابط اور موقع کے نئے دور کا اعلان ہے اور پاکستان کے پسماندہ مگر اہم ترین علاقے کے عوام کوترقی کے بڑے موقع فراہم کرے گا۔ وہ یونیورسل سروس فنڈ کمپنی کے 54 ویں بورڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔

اجلاس میں سیکریٹری آئی ٹی رضوان بشیر خان، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، وائس پریذیڈنٹ آئی ایس پیز اظفر منظور، صدروچیف ایگزیکٹو آفیسر پی ٹی سی ایل اور یو ایس کمپنی کے اعلیٰ انتظامی حکام شریک ہوئے جبکہ اجلاس میں پاکستان بھر میں محروم اورکم خدمات کے حامل علاقوں میں ٹیلی کمیونیشن سروسز کی ترقی کے لیے کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں