داعش نے فرانس میں حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

مارسیلی میں 30 سالہ حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر 2 خواتین کو چاقو کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا۔


AFP October 02, 2017
مارسیلی میں 30 سالہ حملہ آور نے اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر 2 خواتین کو چاقو کے وار کرکے ہلاک کردیا تھا۔ فوٹو: رائٹرز

FAISALABAD: شدت پسند تنظیم داعش نے فرانس میں چاقو سے حملے میں دو افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق داعش نے فرانس کے جنوبی شہر مارسیلی چاقو کے حملے میں 2 خواتین کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ حملہ آور کی عمر 30 سال تھی اور اس نے دو میں سے ایک عورت کا گلا بھی کاٹ دیا تھا۔ فرانسیسی حکام نے تاحال حملہ آور کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے اور درجن بھر عینی شاہدین کے بیان قلمبند کیے گئے ہیں۔ فرانسیسی وزیر داخلہ جیرارڈ کولمب نے کہا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہوسکتا ہے تاہم ہم فی الحال تصدیق نہیں کرسکتے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس میں ریلوے اسٹیشن پر چاقو سے حملے میں دو خواتین ہلاک

داعش نے اپنی نیوز ایجنسی اعماق پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ حملہ آور ان کا سپاہی تھا۔ فرانس میں داعش اور القاعدہ کے متعدد حملوں کے بعد سیکورٹی ہائی الرٹ ہے اور ایمرجنسی نافذ ہے جب کہ 2015 سے اب تک وہاں 239 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مارسیلی میں ایک مسلح شخص نے اللہ اکبر کا نعرہ لگاکر چاقو کے وار کرکے 2 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جب کہ وہاں تعینات فوجیوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گولی مار دی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں