پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ سرد خانے كی نذر

اس منصوبے پر كام نہ كرنے سے دونوں ملكوں كے درمیان معاہدے كی رو سے پاكستان كو جرمانہ بھی اداكرناپڑسكتا ہے،ذرائع


Waqai Nigar Khusoosi October 13, 2017
اس منصوبے پر كام نہ كرنے سے دونوں ملكوں كے درمیان معاہدے كی رو سے پاكستان كو جرمانہ بھی اداكرناپڑسكتا ہے،ذرائع ۔ فوٹو: فائل

MAKKAH: ایران پرعالمی پابندیوں كے باعث پاكستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ سرد خانے كی نذر ہوگیا ہے اور گزشتہ ڈیڑھ سال سے منصوبے پر كوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

ذرائع كے مطابق ایران پر عالمی پابندیوں كے باعث حكومت كی جانب سے گزشتہ ڈیڑھ سال سے آئی پی گیس منصوبے پر ایران سے كسی بھی سطح پر كوئی بات چیت نہیں كی گئی ہے۔ ذرائع كے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال كے دوران پاكستان كی جانب سے ایران كے ساتھ پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے كے حوالے سے كسی قسم كا كوئی رابطہ نہیں كیا گیا اور نہ ہی گیس كی خرید و فروخت كے معاہدے پر نظر ثانی كرنے كے حوالے سے كوئی بات چیت كی گئی ہے جب کہ ایران كی جانب سے اس صورتحال پر تشویش كا اظہار بھی كیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا كہ اس منصوبے پر كام نہ كرنے سے دونوں ملكوں كے درمیان معاہدے كی رو سے پاكستان كو جرمانہ بھی ادا كرنا پڑ سكتا ہے تاہم ایران كی جانب سے معاہدے كی روسے پاکستان ایران گیس پائپ لائن پر كام نہ كرنے پر پاكستان كے خلاف ایسا كوئی قدم نہیں اٹھایا گیا جرمانے كے حوالے سے ایران كو عالمی عدالت میں پاكستان كے خلاف كیس دائر كرنا پڑے گا اور سماعت كے بعد پاكستان پر جرمانہ عائد كرنے یا نہ كرنے كا فیصلہ ہوگا تاہم ذرائع نے یہ بھی بتایا كہ پاكستان اور ایران كے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدے میں فورس میجور كی شق بھی شامل ہے جس كا پاكستان فائدہ لے سكتا ہے اور قانونی طور پر پاكستان كو جرمانے سے بچاؤ كا تحفظ حاصل ہے۔

ذرائع كا كہنا تھا كہ بھارت ایران كے ساتھ محدود پیمانے پر تجارت كر رہاہے اور ان حالات میں پاكستان كی جانب سے پابندیوں كا حوالہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے بعض خلیجی ممالک كا پاكستان پر دباؤ بھی منصوبے كو سرد خانے كی نذر كرنا ایک وجہ ہے، حكومت كی ایل این جی درآمد كرنے سے توانائی كی ضروریات كافی حد تک پوری ہو رہی ہیں اور پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبے كی نسبت حكومت كی زیادہ توجہ ایل این جی پر ہے۔ حكومت نجی شعبے كو بھی ایل این جی خریدنے پر آمادہ كررہی ہے اس لئے ایران پاكستان گیس پائپ لائن منصوبہ مستقبل قریب میں كامیاب ہوتا دكھائی نہیں دے رہا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں