الیکشن ایکٹ میں قرضہ ٹیکس اور مقدمات کی شقیں بھی ختم کردی گئیں

نئے قانون میں کاغذات نامزدگی میں ترمیم، الیکشن کمیشن کے ہاتھ باندھ دیے گئے


فہیم اختر ملک October 23, 2017
3 سال کے غیر ملکی دوروں،تعلیم، پیشے کی معلومات ظاہرکرنے کی شق ختم کردیں۔ فوٹو : فائل

قومی اورصوبائی اسمبلی کے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی فارم میں ایک اور متنازع ترمیم سامنے آگئی۔

پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ منظوری کے وقت نئے کاغذات نامزدگی فارم میں امیدواروں کے انکم ٹیکس، زرعی ٹیکس،قرضہ معاف کرانے، بینک ڈیفالٹر، زیرالتوا فوجداری مقدمات، 3 سال کے غیر ملکی دوروں، تعلیم، پیشے کی معلومات ظاہرکرنے کی شق ختم کردیں۔

پرانے کاغذات نامزدگی فارم میں مذکورہ تمام معلومات فراہم کرانا لازمی تھا۔ امیدوار اب صرف ویلتھ اسٹیٹمنٹ دیںگے، کاغذات نامزدگی کو الیکشن ایکٹ کا حصہ بنا کر الیکشن کمیشن کے ہاتھ باندھ دیے گئے اور اب الیکشن کمیشن اس میں ترمیم نہیں کرسکتا جبکہ اسکروٹنی کا وقت کم ہونے کے باعث ٹیکس چور، بینک ڈیفالٹر، قرضہ معاف کرانے والوں کے ایم این اے، ایم پی اے بننے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

ایکسپریس کو دستیاب نئے اور پرانے کاغذات نامزدگی کے مطابق پارلیمنٹ نے ایم این اے، ایم پی اے بننے کیلیے کاغذات نامزدگی میں سے کڑی اور عوام کیلیے امیدواروںکی ضروری معلومات ختم کردی ہیں۔ نئے کاغذات نامزدگی میں امیدوار پرتھانوں میں یا عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تفصیلات، کریمنل ریکارڈ ظاہرکرنے ،بینکوں سے قرضے لینے یا قرضہ معاف کرانے کی تفصیلات ظاہرکرنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔

یوں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے کم وقت کا فائدہ اٹھا کر قرضہ معاف کرانے اورڈیفالٹرزکے بھی الیکشن میں حصہ لینے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ نئے کاغذات نامزدگی فارم میں امیدواروں سے آرٹیکل62،63 پر پورا اترنے کا اقرار نامہ لیا جائیگا ،کاغذات نامزدگی کا نیا فارم انتخابی اصلاحات کمیٹی نے متفقہ طور پر تیارکیا ہے۔

ن لیگ، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی ، ایم کیو ایم ،جے یو آئی ف، جماعت اسلامی سمیت تمام جماعتوں نے کاغذات نامزدگی میں تبدیلیوں پر اتفاق کیا جبکہ تبدیلی کی دعویدار اور ماضی میں انھی معاملات پرتنقیدکرنے والی تحریک انصاف بھی متنازع قانون سازی میں شامل رہی ہے۔

اس حوالے سے جب کمیٹی میں شامل پی ٹی آئی ممبران ڈاکٹر شیریں مزاری،سینیٹر شبلی فراز، عارف علوی، پیپلز پارٹی کے نوید قمر،شازیہ مری ، جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے موقف دینے سے انکارکردیا جبکہ وزیر قانون زاہد حامد بیرون ملک ہونے کے باعث رابطے میں نہ آسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں