اعلان کو 2ہفتے گزر چکے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 79 پر عملدر آمد نہ ہوسکا

حکومت کی جانب سے اب تک اختیارات ،ذمے داریوں اور حلقہ بندیوں کا تعین نہ ہونے سے پورا نظام ہوا میں معلق نظرآتا ہے.


Syed Ashraf Ali March 04, 2013
فنڈز کی تقسیم کا فارمولا طے نہ ہونے کے باعث معمول کی صفائی ستھرائی متاثر، اب تک صرف ضلع شرقی اور جنوبی میں ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنرز کی تعیناتیاں ہوئیں. فوٹو: فائل

KARACHI: صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 1979 کی بحالی کے اعلان کودو ہفتے گزرچکے ہیں تاہم عملی طور پر ابھی تک اس نظام پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔

حکومت کی جانب سے ابھی تک اختیارات ، ذمے داریوں اور حلقہ بندیوں کا تعین نہ کیے جانے کے باعث پورا بلدیاتی نظام ہوا میں معلق نظرآتا ہے جبکہ اعلیٰ افسران میں تقرریوں کے لیے دوڑیں لگی ہوئی ہیں، فنڈز کی تقسیم کا فارمولا طے نہ ہونے کے باعث معمول کی صفائی ستھرائی شدید متاثر ہوگئی ہے جبکہ ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہیں، صرف ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنرز کی تعیناتی کی گئی ہے جبکہ ضلع غربی، وسطی اور ضلع ملیر میں اعلیٰ حکام کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا ہے۔

کراچی میں اس وقت 18ٹائونز انتظامیہ اور 178یونین کونسلیں بدستور کام کررہی ہیں اور ان کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جاسکا، صوبائی حکومت کی جانب سے بغیر ہوم ورک کیے پرانے بلدیاتی نظام کی بحالی کے اعلان کے بعد سے بلدیاتی اداروں میں شدید ابہام پایا جاتا ہے اور کوئی معاملہ واضح نہیں، تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے 2 ہفتے قبل ایس ایل جی او 1979کی بحالی کا اعلان کیا تھاتاہم ابھی تک اس کی عملی شکل واضح نہیں ہوئی ہے، ضلع شرقی میں ایڈمنسٹریٹر کی پوسٹ پر نعیم آفندی اور میونسپل کمشنر کیلیے محمد سمیع کو تعینات کردیا گیا ہے جبکہ ضلع جنوبی میں ایڈمنسٹریٹر کیلیے محمد رئیسی اور میونسپل کمشنر کیلیے رحمت شیخ کو تعینات کیا گیا ہے۔

1

ان اضلاع میں سپرنٹنڈنٹ انجینئرز، اکائونٹ آفیسرز اور دیگر اہم پوسٹوں پر تعیناتی نہیں کی گئی، ضلع ملیر ، ضلع وسطی اور ضلع غربی میں ابھی تک کوئی پوسٹنگ ایس ایل جی او 1979کے تحت نہیں ہوئی ہے، بلدیاتی ماہرین نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں بلدیاتی نظام کو مکمل طور پر تباہ وبرباد کردیا ہے ، گذشتہ سال ایس ایل جی او 2001کی منسوخی اور ایس ایل جی او 1979 کی بحالی کی گئی تاہم اتحادی جماعت ایم کیوایم کے شدید احتجاج پر پیپلزلوکل گورنمنٹ 2012نافذ کیا گیا، اب دوبارہ ایس ایل جی او 1979کی بحالی کراچی کے شہریوں کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔



عملی طور پر ماہانہ فنڈز کی کٹوتیوں کے باعث مختلف اضلاع میں 3 ماہ سے ملازمین کی تنخواہیں جاری نہیں کی جاسکی ہیں جبکہ ترقیاتی کام ٹھپ پڑے ہیں، صفائی ستھرائی کا نظام قدرے سست روی سے جاری تھا تاہم ایس ایل جی او 1979کی بحالی کے اعلان کے بعد سے یہ نظام بھی مفلوج ہوگیا ہے اور سڑکوں پر کوڑے کے ڈھیر لگ گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اس وقت اہم ترین مسئلہ اختیارات وذمہ داریوں اور حلقہ بندیوں کا تعین ہے جو ابھی تک حل نہیں کیا جاسکا،ضلعی میونسپل کارپوریشنز کی حلقہ بندیاں کس طرح کی جائیں گی ، صوبائی حکومت نے اس کا کوئی ہوم ورک نہیں کیاجس کے باعث شہریوں کو بلدیاتی مسائل کے حل کیلئے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑیگا اور ضلعی میونسپل کارپوریشنز میں اختیارات اور حد بندی کی جنگ چھڑجائیگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں