ایم کیو ایم ایک ہی ہے جو الطاف حسین کی تھی مصطفی کمال

عدالت نے تفصیلی فیصلے میں شعر کے ذریعے نواز شریف کو بتا دیا ہے کہ انھیں کیوں نکالا، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی


Monitoring Desk November 08, 2017
سندھ میں مردم شماری ٹھیک نہیں ہوئی ہے، چیئرمین پی ایس پی کی ’’تکرار‘‘ میں بات چیت۔ فوٹو: فائل

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے کہاکہ ایم کیو ایم ایک ہی ہے جو الطاف حسین کی تھی ہے اور رہے گی۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام تکرار کے میزبان عمران خان سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم ایک ہی ہے جو الطاف حسین کی تھی ہے اور رہے گی، یہاں کے لوگوں نے ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن کے ڈرامے شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین دوبارہ سانس لینے لگا، اس نے پھر لوگوں کو مارنا شروع کر دیا۔ ان کے میئر کے لیے الطاف حسین کا باقاعدہ تحریری بیان آیا ہے، اگر وہ عام ووٹر پر اثر انداز ہو رہے ہوتے تو مصطفی کمال، انیس قائم خانی اور دیگر اپنے گھر سے نہیں نکل سکتے تھے جن سے پوچھا جاتا تھا کہ وہ الطاف حسین کے ڈرسے گھر سے کیسے باہر نکلیں گے؟ وہ آج کراچی اور حیدر آباد کی ایک ایک گلی اور گھر کے اندر ہیں۔

چیئرمین پاک سرزمین پارٹی نے کہا کہ وہ اس بات سے مکمل اتفاق کرتے ہیں کہ کراچی کے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو جو ان کی پارٹی میں شامل ہوئے ہیں کو اپنے عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے۔

مصطفی کمال نے مزید کہا ہے کہ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں شعر کے ذریعے نواز شریف کو بتا دیا ہے کہ انھیں کیوں نکالا؟ بتایا کہ آپ سربراہ حکومت تھے، آپ کی نگرانی میں سب کچھ ہوا ہے لہٰذا ادھر ادھر کی بات نہ کریں۔ یہ نہ کہیں کہ کیوں نکالا؟ اقامہ کی بات نہ کریں ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اس کے بعد ججوں کو اپنے قلم کو توڑ دینا چاہیے۔ اب مزید کہنے سننے کی گنجائش نہیں ہے۔ اب جو کچھ بھی ہو گا، جو بھی انجام ہے وہ ان دو مصرعوں کے اندر ہی ہے۔

چیئرمین پاک سر زمین پارٹی نے کہا کہ مریم نواز کا بیان اداروں کو خراب کرنے کی یہ ناکام کوشش ہے۔ اس کو ڈھیل نہیں دی جانی چاہیے۔ یہ بالکل بھی جمہوریت نہیں ہے۔ ہمارے سسٹم میں سقم موجود ہیں لیکن یہاں تو باقاعدہ جے آئی ٹی بنی ہے۔ صفائی کا پورا موقع دیا گیا۔ کسی کو گرفتار نہیں کیاگیا۔ ہم کراچی والوں کو پتہ ہے کہ جب بندہ جے آئی ٹی میں جاتا ہے تواس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ بیانات کیسے لیے جاتے ہیں اور تشدد کیا ہوتا ہے۔ ان کے ساتھ توکچھ بھی نہیں ہوا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں