دیہاتی پر بس لوٹنے کا مقد مہ درج کرنے پر درجنوں افراد کا مظاہرہ

پولیس کیخلاف نعرے، ایک لاکھ رشوت طلب کرنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا الزام


Express News Desk March 07, 2013
مظاہرین بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے کنری پولیس کیخلاف نعرے لگارہے تھے۔ فوٹو: فائل

PARIS/ BRUSSELS/ WASHINGTON: تعلقہ کوٹ غلام محمد کے گاؤں دھنی بخش کھوسو کے رہائشی محرم کھوسو پر مسافر بس لوٹنے کا مقدمہ درج کیے جانے کیخلاف درجنوں دیہاتیوں نے کنری پولیس کیخلاف میرپورخاص کے مقامی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

مظاہرین بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے کنری پولیس کیخلاف نعرے لگارہے تھے۔ اس موقع پر مظاہرین نے بتایا کہ 25 فروری کو کوٹ غلام محمد پولیس نے محرم کھوسو کو گرفتار کر کے کنری پولیس کے حوالے کردیا، کنری پولیس نے محرم کھوسو کے خلاف مسافر بس لوٹنے کا جھوٹا مقدمہ درج کر لیا، جبکہ وہ بے قصور ہے۔



انہوں نے الزام لگایا کہ ایس ایچ او کنری میر محمد کلوئی اور ڈی ایس پی شیر خان رند نے ملزم کی رہائی کے لیے ایک لاکھ روپے رشوت طلب کی تھی اور نہ دینے پر مزید جھوٹے مقدمات قائم کرنے اور سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی ۔ انہوں نے آئی جی سندھ پولیس، ڈی آئی جی میرپورخاص اور ایس ایس پی عمرکوٹ سے مطالبہ کیا کہ جھوٹا مقدمہ ختم کیا جائے اور واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری اور مذکورہ افسران کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں