بھارتی سنسر بورڈ نے بھی فلم ’’پدماوتی‘‘ کی ریلیز میں رکاوٹ کھڑی کردی

سنسر بورڈ نے فلم کے سرٹیفکیٹ کے لیے دی گئی درخواست کو ادھورا قرار دیدیا

سنسر بورڈ نے فلم کے سرٹیفکیٹ کے لیے دی گئی درخواست کو ادھورا قرار دیدیا، فوٹو: فائل

بھارتی سنسر بورڈ کا کہنا ہے کہ فلم''پدماوتی'' کو سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے دی جانے والی درخواست نامکمل ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سنجے لیلا بھنسالی کی فلم پدماوتی مشکلات سے باہر نہیں آرہی، راجپوت برادری نے پہلے ہی اس فلم پر تاریخ مسخ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریلیز کرنے کی صورت میں پرتشدد رویہ اختیار کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے اور اب سنسر بورڈ نے فلم کے سرٹیفکیٹ کے لیے دی گئی درخواست کو ادھورا قرار دیتے ہوئے فلم ساز کو واپس کردیا ہے۔

یہ پڑھیں: بھارت میں ''پدماوتی'' کے خلاف احتجاج، ہدایتکار کے پتلے نذر آتش

سنسر بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن(سنسر بورڈ) کے ذرائع نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کو بتایا کہ ایک بار فلم کی ریلیز ملتوی ہوگئی تو اسے پھر سے فلموں کی قطار میں لگنا پڑے گا اور اس کی پھر سے اسکروٹنی کی جائے گی۔



اسی سے متعلق: پدماوتی کو ریلیز سے کوئی نہیں روک سکتا، دیپیکا

فلم پدماوتی کو ریلیز کرنے کی تاریخ یکم دسمبر مقرر کی گئی ہے جب کہ یہ فلم سرٹیفکیشن کے لیے گزشتہ جمعے کو سنسر بورڈ میں جمع کرائی گئی تھی، بورڈ کے قوانین کے مطابق فلم کو سرٹیفکیٹ دینے کے لیے 61 دن بھی لگ سکتے ہیں اگر بورڈ اپنے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرے گا تو پدماوتی یکم دسمبر کو ہرگز ریلیز نہیں ہوسکتی۔

یہ بھی پڑھیں: بھنسالی جوتوں کی زبان ہی سمجھتا ہے

واضح رہے کہ فلم ''پدماوتی''کی کہانی چتوڑ کی رانی پدماوتی اور چودھویں صدی میں دہلی کے سلطان کے درمیان ہونے والی لڑائی کے گرد گھومتی ہے، ہندو انتہا پسند تنظیم رانی کرنی سینا کا کہنا ہے کہ فلم میں حقائق کو مسخ کیا گیا ہے، انہوں نے دھمکی بھی دی ہے کہ اگر فلم ریلیز ہوئی تو دیپیکا پڈوکون کی ناک کاٹ دیں گے۔
Load Next Story