توہین عدالت کا نیا قانون تباہ کن محاذ آرائی لاسکتا ہے یاسین آزاد

حکومت ضد چھوڑکر سوئس حکام کو خط لکھ دے تاکہ سارامعاملہ ہی حل ہوجائے، گفتگو

حکومت ضد چھوڑکر سوئس حکام کو خط لکھ دے تاکہ سارامعاملہ ہی حل ہوجائے، گفتگو۔ فوٹو فائل

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر یاسین آزاد نے کہا ہے کہ توہین عدالت کا نیا قانون لانے سے حکومت اور عدلیہ میں محاذ آرائی تباہ کن ہوسکتی ہے، صبر وتحمل سے کام نہ لیا گیا تو ملک میں جمہوریت اور اداروں کی مضبوطی ختم ہوجائے گی، سپریم کورٹ کے حق اور مخالفت میں سیاسی جماعتوں کو نعرے لگانے سے گریز کرنا چاہیے ،حالات جو بھی ہوں وکلا عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہونے دیںگے اور جمہوریت ہی ملک کے مفاد میں ہے ۔


'' آئی این پی ،،سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے پاس کسی بھی قانون کو کالعدم قرار دینے کا اختیار ہے مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ حالات کو سامنے رکھا جائے، اب اگر حکومت نے توہین عدالت کا نیا قانون بنایا تو اس سے معاملات خطرناک حد تک بگڑجائیںگے اور شاید جمہوریت کاتحفظ بھی مشکل ہوجائے ۔

یاسین آزاد نے کہاکہ آج بہت سے ایسے لوگ ہیں جو حکومت اور عدلیہ کی محاذ آرائی پر بھنگڑے ڈال رہے ہیں اس لیے دونوں اداروںکو صبروتحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔انھوں نے کہاکہ وکلا کسی پارٹی یا فرد کے ساتھ نہیں، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ ضد چھوڑ کر سوئس حکام کو خط لکھ دے تاکہ سارامعاملہ ہی حل ہوجائے۔

Recommended Stories

Load Next Story