خیرپور ملزمان کو برہنہ گھمانے پر تھانیدار 3 ساتھیوں سمیت گرفتار

کسی کو ہراساں کرنے کیلیے ایسا نہیں کیا،ایس پی ،پولیس کومنتھلی نہ دینے پر کارروائی کی گئی، ممتاز ملاح کا الزام

کسی کو ہراساں کرنے کیلیے ایسا نہیں کیا،ایس پی ،پولیس کومنتھلی نہ دینے پر کارروائی کی گئی، ممتاز ملاح کا الزام ۔ فائل فوٹو

سندھ کے شہرگمبٹ میں ایک مرداورعورت کو برہنہ پریڈکرانے کے معاملے میں پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے 3 افرادکوگرفتار کرلیا گیا جبکہ ایک ایس ایچ اونے گرفتاری دیدی۔ایس پی کا کہناہے کہ جس جگہ پر پولیس نے چھاپہ مارا وہاں فحاشی کااڈہ تھا۔


بی بی سی کے مطابق پولیس کی جانب سے دائر ایف آئی آر میں کہاگیاہے کہ وہاں کوئی شخص موجود نہیں تھا اس لیے پولیس خود مدعی اور گواہ بنی۔ممتاز ملاح کا الزام ہے کہ پولیس نے منتھلی نہ دینے پریہ کارروائی کی لیکن ایس پی کاکہنا ہے کہ کسی کو حراساں کرنے کیلیے یہ نہیں کیاگیا۔دریں اثنااس حلقے سے پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی نعیم کھرل نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے ایس ایس پی خیرپورکواس واقعے کی تحقیقات کی ہدایت کی تھی تاہم اب تک اس کی رپورٹ نہیں ملی۔

گمبٹ سے نامہ نگارکے مطابق اے ایس آئی رحیم بخش جامڑو،اہلکار علی رضا اور عبداللطیف جونیجوکو پولیس نے گرفتار کرلیاجبکہ سابق تھانیدار کی تنزلی کے بعدایس ایس پی خیرپور عرفان بلوچ نے حق نواز لولائی کو گمبٹ تھانے کانیا ایس ایچ او مقررکیاہے جنھوں نے چارج سنبھال کر واقعے میں ملوث افرادکیخلاف کارروائی کی،دوسری جانب واقعے میں ملوث سابق ایس ایچ او خیر محمد سمیجو نے دبائو کے بعد ایس ایس پی کے دفتر پہنچ کر گرفتاری پیش کردی۔
Load Next Story