ملکی معیشت میں توازن و استحکام کی ضرورت

امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی پھر کھل کر مخالفت کر دی ہے۔


March 08, 2013
ایران کی جانب سے گوادر میں4 لاکھ بیرل یومیہ گنجائش کی ریفائنری لگانے کے معاہدے پر بھی دستخط جلد کیے جائیں گے۔ فوٹو: فائل

نئے انتخابات کے امکانات اور موجودہ حکومت کی میعاد پوری کرنے کا اقتصادی تناظر صبر آزما ہو گیا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق آئی ایم ایف کو قرض کی ادائیگی، ایف ڈی آئی میں کمی، اور درآمدات میں اضافے کے باعث ملک کے مجموعی زر مبادلہ ذخائر 13 ارب ڈالر سے گر کر 8 ارب ڈالر رہ گئے، جب کہ مرکزی بینک کے ڈالر ذخائر 30 کروڑ 61 لاکھ کی کمی سے یکم مارچ کو7 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئے ہیں۔ مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی خاطر امریکی پابندیاں برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت دبائو میں ہے اسے بچانے کے لیے ہر چیز کرنا پڑیگی۔

ایران کی جانب سے گوادر میں4 لاکھ بیرل یومیہ گنجائش کی ریفائنری لگانے کے معاہدے پر بھی دستخط جلد کیے جائیں گے۔ تاہم اصل پیش رفت امریکی اور عالمی دبائو سے نکلنے کی حکمت عملی ہے کیونکہ امریکا نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی پھر کھل کر مخالفت کر دی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان وکٹوریہ نولینڈ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی مخالفت کرتے ہیں، اگر منصوبہ طے پا گیا تو شدید تحفظات ہوں گے۔ امریکا کا اصرار ہے کہ پاکستان کو توانائی بحران سے نکالنے کے لیے وہی مدد کریگا اور منگلا اور جامشورو بجلی گھروں کو جدید بنانے کے لیے کوششں جاری ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ داخلی اخراجات اور معاشی استحکام کے لیے حکومت کو ہنگامی طور پر اہم اقتصادی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔ ادھر نادرا نے الیکشن کمیشن سے واجب الادا 90 کروڑ روپے مانگ لیے جب کہ وفاقی حکومت نے نادرا کو پونے 3 ارب روپے کی ادائیگیاں کرنی ہیں' الیکشن کمیشن کی طرف سے بروقت ادائیگی نہ ہونے سے انتخابی فہرستوں کی پرنٹنگ کا عمل بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔ وزیر خزانہ سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت گزشتہ روز ہونیوالے ای سی سی اجلاس میں 237 ارب روپے مالیت کے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کو تمام ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں سے چھوٹ دینے سے ایف بی آر کو ریونیو کی مد میں 37.4 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو گا۔

ایف بی آر نے کم ٹیکس ادا کرنے پر قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق سمیت 6 کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا۔ کراچی میں بدامنی کے باعث 75 سال سے قائم کمپنی نے75 فیصد کاروبار فروخت کر دیا اور امن و امان کی مخدوش صورتحال نے نہ صرف مقامی بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بھی ختم کر دیا ہے۔ کپاس کی پیداوار گزشتہ سال کی نسبت سندھ میں 8 لاکھ گانٹھ زیادہ جب کہ پنجاب میں24 لاکھ گانٹھیں کم رہی۔

تاہم سی فوڈ انڈسٹریز 5 سال کی بندش کے بعد یورپ کو برآمد شروع کریگی۔ امید کی جانی چاہیے کہ اس اہم دورانئے میں جب کہ وفاقی کابینہ نے الوداعی اجلاس میں دفاع کے لیے 599 ارب اور ترقیاتی اخراجات کے لیے450 ارب روپے کی منظور دی ہے اور بجٹ کے حجم کا 32 کھرب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، ملک جمہوری عمل کے تسلسل کی کامیابیوں کی طرف گامزن ہے، اقتصادی ماہرین اور مشیر معاشی توازن اور استحکام پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں