پاکستانی ڈاکٹر کیلیے اعزاز زیادہ پسینہ کے اخراج کی دوا پیٹنٹ ہوگئی
ڈاکٹر نعیم الدین 30 سال کی تحقیق کے بعد دوا کے اجزا بنانے میں کامیاب ہوئے
پاکستانی ڈاکٹرنعیم الدین نے جسم سے حد سے زیادہ پسینہ کے اخراج کے مرض میں پہلی بار سبزی سے دوا کے نامیاتی اجزا نکالنے میں کامیابی حاصل کر لی۔
امریکی ادارے میں ایک اور پاکستانی اسکن (جلدی امراض) کے ماہر ڈاکٹر نعیم الدین کی دواکے اجزا (فارمولیشن) کو امریکا میں پیٹنٹ کرلیا گیا جس کا نمبر US9,301,935 B2 جاری کر دیا گیا، دواکی فارمولیشن (اجزا) کے پیٹنٹ کیلیے ڈاکٹر نعیم الدین نے 10 جون 2013 کو درخواست دی تھی جس میں دوا میں شامل تمام اجزا کے بارے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں جسے ماہرین طب نئی تحقیق قرار دے رہے ہیں۔
طبی زبان میں حد سے زیادہ پسینہ کے اخراج کی بیماری کو Hyperhidrosisکہا جاتا ہے پاکستان میں ابھی تک اس مرض سے نمٹنے کیلیے کوئی دوا مارکیٹ میں دستیاب نہیں جبکہ امراض جلد میں حد سے زیادہ پسینہ نکلنے کاکوئی موثر علاج دریافت نہیں ہوا، بعض افراد کے ہاتھوں، چہرے ، سر،گردن سمیت دیگر حصوں میں حد سے زیادہ پسینہ خارج ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے انھیںپریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایکسپریس کو معروف ماہر امراض جلد ڈاکٹر نعیم الدین نے بتایاکہ دوا کے اجزا ایک سبزی سے حاصل کیے گئے ہیں جس کے لیے مجھے طویل تحقیق کرنا پڑی، مذکورہ دوا جلد پر لگانے سے حد سے زیادہ پسینہ نکلنا بند ہوجائے گا، دوا کے اجزا کیلیے کراچی میں مسلسل تحقیق کی گئی۔
ڈاکٹر نعیم الدین نے بتایا کہ یہ مرض بچوں میں2سال کی عمر سے شروع ہوجاتا ہے جو ساری زندگی رہتا ہے، مرض کا شکار گھریلو یا دفاتر میں کام کرنے والی خواتین دوران کا رہاتھوں میں زیادہ پسینہ نکلنے کی وجہ سے پریشان رہتی ہے اور روزمرہ کے کام کاج بھی شدید متاثر ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیق میں ڈاکٹر شمائیل ضیا، ڈاکٹر فضائیل ضیا جبکہ سابق پرنسپل گورنمنٹ گلشن اقبال کالج کے پروفیسر آف کیمسٹری غلام صابر نے بھی تکنیکی معاونت کی۔
واضح رہے کہ ایجاد کردہ دوا کے اجزا کو امریکی ادارے میں پیٹنٹ کر دیا گیا، دوا حد سے زیادہ پسینہ نکلنے والے مریضوں پر استعمال کی جائے گی جو لوشن کی شکل میں ہوگی، اس سے قبل ڈاکٹر سعید الزمان صدیقی سمیت سائنسدانوں کی دوا بھی امریکی ادارے میں پیٹنٹ کیا گیا، اس طرح تیسرے پاکستانی سائنسدان کی دوا امریکی ادارے میں پیٹنٹ کر لی گئی، 30 سال مسلسل تحقیق کے بعد دوا میں استعمال کیے جانے والے اجزاکو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد اجزا کو دوا کی تیاری کے لیے مقامی فارما انڈسٹریزکے حوالے کر دیا گیا۔
آئندہ سال دوا تیارکرکے مارکیٹ کر دی جائے گی، پاکستان سمیت دنیا بھر کے 3 فیصد سے زائد مریضوں کو ہاتھوں اور جسم کے دیگر حصوں میں حد سے زیادہ پسینہ خارج ہونے کا مرض لاحق ہے، دوا کو لوشن کی طرح جسم کے اوپری سطح پر پسینے نکلنے والی جگہ پر لگایا جا سکتا ہے،
امریکی ادارے میں ایک اور پاکستانی اسکن (جلدی امراض) کے ماہر ڈاکٹر نعیم الدین کی دواکے اجزا (فارمولیشن) کو امریکا میں پیٹنٹ کرلیا گیا جس کا نمبر US9,301,935 B2 جاری کر دیا گیا، دواکی فارمولیشن (اجزا) کے پیٹنٹ کیلیے ڈاکٹر نعیم الدین نے 10 جون 2013 کو درخواست دی تھی جس میں دوا میں شامل تمام اجزا کے بارے میں تفصیلات درج کی گئی ہیں جسے ماہرین طب نئی تحقیق قرار دے رہے ہیں۔
طبی زبان میں حد سے زیادہ پسینہ کے اخراج کی بیماری کو Hyperhidrosisکہا جاتا ہے پاکستان میں ابھی تک اس مرض سے نمٹنے کیلیے کوئی دوا مارکیٹ میں دستیاب نہیں جبکہ امراض جلد میں حد سے زیادہ پسینہ نکلنے کاکوئی موثر علاج دریافت نہیں ہوا، بعض افراد کے ہاتھوں، چہرے ، سر،گردن سمیت دیگر حصوں میں حد سے زیادہ پسینہ خارج ہوتا رہتا ہے جس کی وجہ سے انھیںپریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ایکسپریس کو معروف ماہر امراض جلد ڈاکٹر نعیم الدین نے بتایاکہ دوا کے اجزا ایک سبزی سے حاصل کیے گئے ہیں جس کے لیے مجھے طویل تحقیق کرنا پڑی، مذکورہ دوا جلد پر لگانے سے حد سے زیادہ پسینہ نکلنا بند ہوجائے گا، دوا کے اجزا کیلیے کراچی میں مسلسل تحقیق کی گئی۔
ڈاکٹر نعیم الدین نے بتایا کہ یہ مرض بچوں میں2سال کی عمر سے شروع ہوجاتا ہے جو ساری زندگی رہتا ہے، مرض کا شکار گھریلو یا دفاتر میں کام کرنے والی خواتین دوران کا رہاتھوں میں زیادہ پسینہ نکلنے کی وجہ سے پریشان رہتی ہے اور روزمرہ کے کام کاج بھی شدید متاثر ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تحقیق میں ڈاکٹر شمائیل ضیا، ڈاکٹر فضائیل ضیا جبکہ سابق پرنسپل گورنمنٹ گلشن اقبال کالج کے پروفیسر آف کیمسٹری غلام صابر نے بھی تکنیکی معاونت کی۔
واضح رہے کہ ایجاد کردہ دوا کے اجزا کو امریکی ادارے میں پیٹنٹ کر دیا گیا، دوا حد سے زیادہ پسینہ نکلنے والے مریضوں پر استعمال کی جائے گی جو لوشن کی شکل میں ہوگی، اس سے قبل ڈاکٹر سعید الزمان صدیقی سمیت سائنسدانوں کی دوا بھی امریکی ادارے میں پیٹنٹ کیا گیا، اس طرح تیسرے پاکستانی سائنسدان کی دوا امریکی ادارے میں پیٹنٹ کر لی گئی، 30 سال مسلسل تحقیق کے بعد دوا میں استعمال کیے جانے والے اجزاکو نکالنے میں کامیابی حاصل کی جس کے بعد اجزا کو دوا کی تیاری کے لیے مقامی فارما انڈسٹریزکے حوالے کر دیا گیا۔
آئندہ سال دوا تیارکرکے مارکیٹ کر دی جائے گی، پاکستان سمیت دنیا بھر کے 3 فیصد سے زائد مریضوں کو ہاتھوں اور جسم کے دیگر حصوں میں حد سے زیادہ پسینہ خارج ہونے کا مرض لاحق ہے، دوا کو لوشن کی طرح جسم کے اوپری سطح پر پسینے نکلنے والی جگہ پر لگایا جا سکتا ہے،