زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے پارٹی سربراہی سے برطرف
موگابے 20 نومبر تک ملک کی صدارت چھوڑ دیں، حکمران جماعت کا الٹی میٹم
زمبابوے کی حکمراں جماعت نے ملک کے صدر رابرٹ موگابے کو پارٹی کی سربراہی سے برطرف کرکے نائب صدر کو ان کی جگہ مقرر کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فوج اور زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے کے درمیان چپقلش جاری ہے، فوج نے چند روز قبل انہیں بدعنوان قرار دیتے ہوئے نظر بند کردیا تھا بعدازاں فوج نے انہیں گزشتہ روز ہی منظر عام پر آنے کی اجازت دی تھی اور وہ عوام میں نظر آئے تاہم نظر بندی ختم ہونے کے بعد بھی ان کا موقف تھا کہ وہ ملک کی صدارت کا عہدہ ہرگز نہیں چھوڑیں گے جب کہ دوسری جانب فوج کا کہنا تھا کہ صدر ازخود اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔ اس معرکہ آرائی میں موگابے کی جماعت نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔
قبل ازیں ان کے ہی پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے موگابے کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا تھا کہ وہ برسوں سے براجمان ملکی صدر کا عہدہ چھوڑ دیں تاہم ان کے انکار پر برسراقتدار خود ان کی جماعت نے ہی رابرٹ موگابے کو پارٹی کی صدارت سے برطرف کرتے ہوئے جماعت کی سربراہی نائب صدر ایمرسن منگا گوا کو سونپ دی ہے، ساتھ ہی حکمراں جماعت نے موگابے کو فوری طور پر ملک کی صدارت کا عہدہ بھی چھوڑدینے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ رابرٹ موگابے گزشتہ 37 برس سے زمبابوے کے صدر ہیں۔ ان کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا تھا جب انہوں نے اپنی اہلیہ کو ہی ملک کا نائب صدر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فوج کے سربراہ نے ان پر تنقید کی تھی جس کے جواب میں موگابے نے بھی فوجی سربراہ کو ان ہی کی زبان میں جواب دیا تھا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فوج اور زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے کے درمیان چپقلش جاری ہے، فوج نے چند روز قبل انہیں بدعنوان قرار دیتے ہوئے نظر بند کردیا تھا بعدازاں فوج نے انہیں گزشتہ روز ہی منظر عام پر آنے کی اجازت دی تھی اور وہ عوام میں نظر آئے تاہم نظر بندی ختم ہونے کے بعد بھی ان کا موقف تھا کہ وہ ملک کی صدارت کا عہدہ ہرگز نہیں چھوڑیں گے جب کہ دوسری جانب فوج کا کہنا تھا کہ صدر ازخود اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔ اس معرکہ آرائی میں موگابے کی جماعت نے ان کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔
قبل ازیں ان کے ہی پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے موگابے کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا تھا کہ وہ برسوں سے براجمان ملکی صدر کا عہدہ چھوڑ دیں تاہم ان کے انکار پر برسراقتدار خود ان کی جماعت نے ہی رابرٹ موگابے کو پارٹی کی صدارت سے برطرف کرتے ہوئے جماعت کی سربراہی نائب صدر ایمرسن منگا گوا کو سونپ دی ہے، ساتھ ہی حکمراں جماعت نے موگابے کو فوری طور پر ملک کی صدارت کا عہدہ بھی چھوڑدینے کا الٹی میٹم دے دیا ہے۔
واضح رہے کہ رابرٹ موگابے گزشتہ 37 برس سے زمبابوے کے صدر ہیں۔ ان کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا تھا جب انہوں نے اپنی اہلیہ کو ہی ملک کا نائب صدر مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد فوج کے سربراہ نے ان پر تنقید کی تھی جس کے جواب میں موگابے نے بھی فوجی سربراہ کو ان ہی کی زبان میں جواب دیا تھا۔