میچ فکسرز کیلیے بھارت میں 10 برس جیل کی سزا

انوراگ ٹھاکر نے کرپشن کی روک تھام کیلیے بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا

پیش کردہ رقم سے 5 گنا زائد جرمانہ، مشترکہ ایتھک کمیٹی بنانے کی سفارش۔ فوٹو: فائل

بھارت میں میچ فکسرز کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی تیاریاں شروع ہوگئیں جب کہ بھارتی بورڈ کے سابق صدر انوراگ ٹھاکر نے کھیل میں کرپشن کی روک تھام کیلیے بل پارلیمنٹ میں پیش کردیا۔

بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر اور حکمران جماعت بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر نے ایک پرائیویٹ ممبر بل پارلیمنٹ میں جمع کرایا ہے جس میں انھوں نے میچ فکسنگ میں ملوث شخص کو 10 برس کے لیے جھیل میں ڈالنے کی تجویز دی ہے، ساتھ میں فکسنگ کیلیے دی جانے والی رقم کا پانچ گنا جرمانہ لگانے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ یہ بل موسم سرما کے پارلیمنٹ سیشن کے دوران پیش کیا جائے گا۔


انوراگ ٹھاکر نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ تمام اسپورٹس فیڈریشن کے لیے ایک مرکزی ایتھک کمیٹی بنائی جائے جہاں پر ڈوپنگ، میچ فکسنگ، عمر کے حوالے سے فراڈ، خواتین کو حراساں کرنے سمیت تمام معاملات کا جائزہ لیا جائے، انھوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ اس کمیٹی کو سول کورٹ جتنے اختیارات حاصل ہونا چاہئیں، اس کمیٹی کے ممبران کی تعداد 6 ہو جن میں سے 4 سپریم یا پھر ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ ججز ہونا چاہئیں، ساتھ میں انھوں نے کمیٹی ممبران کے لیے چیف جسٹس سے مشاورت کی بھی تجویز دی۔

انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھاکہ بھارتی آئین میں کسی بھی میچ فکسر کیلیے کوئی باقاعدہ سزا موجود نہیں ہے، اس لیے وہ پکڑے جانے پر آسانی سے خود کو کلیئر کرالیتا ہے، نئے قانون کی موجودگی میں فکسرز کو سخت سزا دلانا ممکن ہوجائے گا۔

 
Load Next Story