انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون کے بغیر گاڑی بک کرانے کا مربوط نظام تیار
رواں ماہ کراچی سے آزمائشی آغاز،دیگرشہروں میں سہولت بتدریج متعارف
کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون کے بغیر بائک، رکشہ، کار اور وین کی سواری بک کرانے کا انقلابی سافٹ ویئر تیار کرلیا گیا ہے۔
کراچی کی ایک باصلاحیت گھریلو خاتون فرح ناز فاروقی نے پاکستان کی معروف آئی ٹی کمپنی آئی ٹی ٹیک کے ساتھ مل کر ایک مربوط نظام تیار کیا ہے جس کا رواں ماہ کراچی سے آزمائشی بنیادوں پر آغاز کردیا جائے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ناخواندہ، ٹیکنالوجی سے نابلد اور انٹرنیٹ کی سہولت یا اسمارٹ فونز کے بغیر زندگی کے مسائل سے نبرد آزما طبقے کو سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس نظام کی بدولت موبائل کے بغیر بھی ہر فرد اپنے قریب موجود موٹرسائیکل، رکشہ، نجی کار اور منی وینز(ہائی روف) کے ذریعے سفری سہولت حاصل کرسکے گا۔
یہ سہولت اضافی یا کل وقت آمدن حاصل کرنے کے خواہش مند شہریوں کے لیے روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ بنے گی جبکہ فرنچائز کی شکل میں سرمایہ کاری کرکے منظم کاروبار بھی چلایا جاسکے گا۔ پاکستان میں اس وقت دو غیرملکی کمپنیاں عوام کو سفری سہولت فراہم کررہی ہیں تاہم دونوں سروسز کے لیے اسمارٹ فونز کے ساتھ انٹرنیٹ کا ہونا لازی ہے۔
فرح ناز فاروقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ یہ ایک مکمل سافٹ ویئر ہے جو تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اس کی آف لائن جانچ جاری ہے جلد ہی کراچی میں تجرباتی بنیادوں پر اس سروس کا آغاز کیا جائے گا اور نتائج کو دیکھتے ہوئے کراچی سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی سہولت متعارف کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سہولت کی پہلی بڑی خوبی انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون کے بغیر استعمال ہونا ہے، دوسری بڑی خوبی مناسب اور قابل برداشت کرائے ہیں جو مسافت اور سفر کے دورانیے (وقت) کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔
پہلے سے دستیاب آن لائن سفری سہولتوں کے برعکس اس نئی عوامی سہولت میں کوئی پیک چارجز نہیں ہوں گے بلکہ 24 گھنٹے یکساں نرخ کے حساب سے کرائے وصول کیے جائیں گے جو پہلے سے طے شدہ ہوں گے۔ اس سہولت کو عوام کے لیے قابل برداشت اور سستا بنانے کے لیے صرف نئی اور ایئرکنڈیشنڈ گاڑیوں تک ہی محدود نہیں رکھا گیا بلکہ بغیر ایئرکنڈیشنڈ اور بہتر فٹنس کی حامل پرانی گاڑیاں بھی اس سہولت کا حصہ ہوں گی۔ اس طرح یہ سہولت کم آمدن والے طبقے کو سفری سہولت فراہم کرے گی بلکہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے پرانی گاڑیوں کو استعمال کرکے اپنی آمدن بڑھانے کے خواہش مند افراد کو بھی روزگار اور اضافی آمدن کی سہولت مہیا ہوگی ساتھ ہی ناقص حالت میں بغیر میٹر چلنے والے اور منہ مانگے کرائے وصول کرنے والے رکشہ ٹیکسیوں سے بھی نجات ملے گی۔
یہ سہولت دراصل ایک موبائل سافٹ ویئر پر مشتمل ہے جو سروس فراہم کرنے والے فرنچائز اور ڈرائیورز استعمال کریں گے۔ اس سہولت سے تین مختلف آسان طریقوں سے استفادہ کیا جاسکے گا۔ پہلے طریقے میں کمپنی کی خصوصی فرنچائز سے رجوع کرنا پڑے گا۔ موبائل ادائیگیاں اور برانچ لیس بینکاری کی خدمات فراہم کرنے والے ایجنٹس بھی اس نیٹ ورک کا حصہ ہوں گے۔
اس کے علاوہ روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنے والے دکاندار جنرل اسٹور چلانے والے بیکری والے، سبزی فروش وغیرہ بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ صارفین اس سہولت سے استفادہ کرنے کے لیے دکانداروں یا فرنچائز سے بذریعہ فون کال بھی رابطہ کرکے سواری منگواسکیں گے فرنچائز اور دکانداروں کے پاس اس علاقے میں رجسٹرڈ یا موجود گاڑیوں کی تفصیل اور لوکیشن بھی موجود ہوگی۔ دکانداروں کی سہولت کے لیے اس نظام کو بہت آسان بنایا گیا ہے اور صرف ایک کلک کے ذریعے نیٹ ورک میں شامل فاصلے اور فراغت کے لحاظ سے موزوں گاڑی کا انتخاب کیا جاسکے گا۔ اس طرح اس دکاندار کی دیگر مصروفیات بھی متاثر نہیں ہوں گی۔
دوسرا طریقہ کمپنی کے کال سینٹر سے کام کرے گا۔ سواری کی سہولت حاصل کرنے کے خواہش مند صارفین کو اپنے کوائف کے ساتھ خود کو بطور صارف کال سینٹر پر کال کرکے رجسٹرڈ کرانا ہوگا۔ رجسٹریشن کے وقت ایک سے زائد (دو مقامات) رجسٹرڈ کرائے جاسکیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر ان مقامات میں ردوبدل بھی کیا جاسکے گا۔ کال سینٹر پر سواری کے لیے کال جاتے ہی نیٹ ورک رجسٹرڈ شدہ صارف کی شناخت کرکے پہلے سے رجسٹرڈ مقامات میں سے کسی ایک پر مطلوبہ سواری بھجوانے کی تصدیق کرے گا۔ اس تمام کمیونی کیشن میں ایس ایم ایس سروس بھی استعمال کی جائے گی۔
غیررجسٹرڈ صارفین کال سینٹر پر کال کرکے اپنے مطلوبہ مقام پر سواری منگواسکیں گے۔ آمدورفت کی اس منفرد سہولت سے بذریعہ کمپیوٹر بھی استفادہ کیا جاسکے گا۔ اس مقصد کے لیے خصوصی پورٹل بنایا گیا ہے۔ اس نئی اور تخلیقی سہولت کے ذریعے کسی بھی مقررہ تاریخ یا وقت کے لیے کئی روز پیشتر بھی بکنگ کروائی جاسکے گی تاکہ گاڑیوں کی بروقت دستیابی نہ ہونے کی زحمت سے بچاجاسکے۔ یہ سہولت زیادہ تر ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشن، اسپتال میں مقررہ معائنے یا تقاریب میں شرکت کے لیے زیادہ سود مند ثابت ہوگی۔
عوامی سہولت کے لیے متعارف کرائی جانے والی سروس کے تحت ہائی روف گاڑیاں یک طرفہ سفر کے لیے بھی بک کرائی جاسکتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے ساتھ ڈرائیورز اور گاڑیوں کے مالکان کو بھی فائدہ ہوگا اور وہ بیک وقت کئی ٹرپ لگاسکیں گے اور انہیں سواریوں یا بکنگ کے انتظار میں کسی بس اڈے یا اسٹینڈ پر بھی گھنٹوں انتظار اور ایک دوسرے سے مسابقت میں نفع کم کرنے کی مجبوری سے بھی نجات ملے گی۔
اس سروس میں آگے چل کر 15اور 22سیٹوں کی گنجائش والی ہائی ایس اور کوسٹر/کوچز کا بھی اضافہ کیا جائے گا جس میں نشستوں کی بنیاد پر ایک مقام سے دوسرے مقام کے لیے سفری سہولت مہیا کی جائیگی۔ اسی طرح لوڈنگ کمرشل گاڑیوں کے ذریعے سامان کی ترسیل، گھروں کی شفٹنگ کے لیے بھی کمرشل گاڑیوں کو بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بنایا جائے گا۔
کراچی کی ایک باصلاحیت گھریلو خاتون فرح ناز فاروقی نے پاکستان کی معروف آئی ٹی کمپنی آئی ٹی ٹیک کے ساتھ مل کر ایک مربوط نظام تیار کیا ہے جس کا رواں ماہ کراچی سے آزمائشی بنیادوں پر آغاز کردیا جائے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد ناخواندہ، ٹیکنالوجی سے نابلد اور انٹرنیٹ کی سہولت یا اسمارٹ فونز کے بغیر زندگی کے مسائل سے نبرد آزما طبقے کو سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس نظام کی بدولت موبائل کے بغیر بھی ہر فرد اپنے قریب موجود موٹرسائیکل، رکشہ، نجی کار اور منی وینز(ہائی روف) کے ذریعے سفری سہولت حاصل کرسکے گا۔
یہ سہولت اضافی یا کل وقت آمدن حاصل کرنے کے خواہش مند شہریوں کے لیے روزگار کی فراہمی کا بھی ذریعہ بنے گی جبکہ فرنچائز کی شکل میں سرمایہ کاری کرکے منظم کاروبار بھی چلایا جاسکے گا۔ پاکستان میں اس وقت دو غیرملکی کمپنیاں عوام کو سفری سہولت فراہم کررہی ہیں تاہم دونوں سروسز کے لیے اسمارٹ فونز کے ساتھ انٹرنیٹ کا ہونا لازی ہے۔
فرح ناز فاروقی نے ایکسپریس کو بتایا کہ یہ ایک مکمل سافٹ ویئر ہے جو تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اس کی آف لائن جانچ جاری ہے جلد ہی کراچی میں تجرباتی بنیادوں پر اس سروس کا آغاز کیا جائے گا اور نتائج کو دیکھتے ہوئے کراچی سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی سہولت متعارف کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس سہولت کی پہلی بڑی خوبی انٹرنیٹ اور اسمارٹ فون کے بغیر استعمال ہونا ہے، دوسری بڑی خوبی مناسب اور قابل برداشت کرائے ہیں جو مسافت اور سفر کے دورانیے (وقت) کو پیش نظر رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔
پہلے سے دستیاب آن لائن سفری سہولتوں کے برعکس اس نئی عوامی سہولت میں کوئی پیک چارجز نہیں ہوں گے بلکہ 24 گھنٹے یکساں نرخ کے حساب سے کرائے وصول کیے جائیں گے جو پہلے سے طے شدہ ہوں گے۔ اس سہولت کو عوام کے لیے قابل برداشت اور سستا بنانے کے لیے صرف نئی اور ایئرکنڈیشنڈ گاڑیوں تک ہی محدود نہیں رکھا گیا بلکہ بغیر ایئرکنڈیشنڈ اور بہتر فٹنس کی حامل پرانی گاڑیاں بھی اس سہولت کا حصہ ہوں گی۔ اس طرح یہ سہولت کم آمدن والے طبقے کو سفری سہولت فراہم کرے گی بلکہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کے لیے پرانی گاڑیوں کو استعمال کرکے اپنی آمدن بڑھانے کے خواہش مند افراد کو بھی روزگار اور اضافی آمدن کی سہولت مہیا ہوگی ساتھ ہی ناقص حالت میں بغیر میٹر چلنے والے اور منہ مانگے کرائے وصول کرنے والے رکشہ ٹیکسیوں سے بھی نجات ملے گی۔
یہ سہولت دراصل ایک موبائل سافٹ ویئر پر مشتمل ہے جو سروس فراہم کرنے والے فرنچائز اور ڈرائیورز استعمال کریں گے۔ اس سہولت سے تین مختلف آسان طریقوں سے استفادہ کیا جاسکے گا۔ پہلے طریقے میں کمپنی کی خصوصی فرنچائز سے رجوع کرنا پڑے گا۔ موبائل ادائیگیاں اور برانچ لیس بینکاری کی خدمات فراہم کرنے والے ایجنٹس بھی اس نیٹ ورک کا حصہ ہوں گے۔
اس کے علاوہ روزمرہ استعمال کی اشیا فروخت کرنے والے دکاندار جنرل اسٹور چلانے والے بیکری والے، سبزی فروش وغیرہ بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بن سکتے ہیں۔ صارفین اس سہولت سے استفادہ کرنے کے لیے دکانداروں یا فرنچائز سے بذریعہ فون کال بھی رابطہ کرکے سواری منگواسکیں گے فرنچائز اور دکانداروں کے پاس اس علاقے میں رجسٹرڈ یا موجود گاڑیوں کی تفصیل اور لوکیشن بھی موجود ہوگی۔ دکانداروں کی سہولت کے لیے اس نظام کو بہت آسان بنایا گیا ہے اور صرف ایک کلک کے ذریعے نیٹ ورک میں شامل فاصلے اور فراغت کے لحاظ سے موزوں گاڑی کا انتخاب کیا جاسکے گا۔ اس طرح اس دکاندار کی دیگر مصروفیات بھی متاثر نہیں ہوں گی۔
دوسرا طریقہ کمپنی کے کال سینٹر سے کام کرے گا۔ سواری کی سہولت حاصل کرنے کے خواہش مند صارفین کو اپنے کوائف کے ساتھ خود کو بطور صارف کال سینٹر پر کال کرکے رجسٹرڈ کرانا ہوگا۔ رجسٹریشن کے وقت ایک سے زائد (دو مقامات) رجسٹرڈ کرائے جاسکیں گے جبکہ ضرورت پڑنے پر ان مقامات میں ردوبدل بھی کیا جاسکے گا۔ کال سینٹر پر سواری کے لیے کال جاتے ہی نیٹ ورک رجسٹرڈ شدہ صارف کی شناخت کرکے پہلے سے رجسٹرڈ مقامات میں سے کسی ایک پر مطلوبہ سواری بھجوانے کی تصدیق کرے گا۔ اس تمام کمیونی کیشن میں ایس ایم ایس سروس بھی استعمال کی جائے گی۔
غیررجسٹرڈ صارفین کال سینٹر پر کال کرکے اپنے مطلوبہ مقام پر سواری منگواسکیں گے۔ آمدورفت کی اس منفرد سہولت سے بذریعہ کمپیوٹر بھی استفادہ کیا جاسکے گا۔ اس مقصد کے لیے خصوصی پورٹل بنایا گیا ہے۔ اس نئی اور تخلیقی سہولت کے ذریعے کسی بھی مقررہ تاریخ یا وقت کے لیے کئی روز پیشتر بھی بکنگ کروائی جاسکے گی تاکہ گاڑیوں کی بروقت دستیابی نہ ہونے کی زحمت سے بچاجاسکے۔ یہ سہولت زیادہ تر ایئرپورٹ، ریلوے اسٹیشن، اسپتال میں مقررہ معائنے یا تقاریب میں شرکت کے لیے زیادہ سود مند ثابت ہوگی۔
عوامی سہولت کے لیے متعارف کرائی جانے والی سروس کے تحت ہائی روف گاڑیاں یک طرفہ سفر کے لیے بھی بک کرائی جاسکتی ہیں۔ اس طرح صارفین کے ساتھ ڈرائیورز اور گاڑیوں کے مالکان کو بھی فائدہ ہوگا اور وہ بیک وقت کئی ٹرپ لگاسکیں گے اور انہیں سواریوں یا بکنگ کے انتظار میں کسی بس اڈے یا اسٹینڈ پر بھی گھنٹوں انتظار اور ایک دوسرے سے مسابقت میں نفع کم کرنے کی مجبوری سے بھی نجات ملے گی۔
اس سروس میں آگے چل کر 15اور 22سیٹوں کی گنجائش والی ہائی ایس اور کوسٹر/کوچز کا بھی اضافہ کیا جائے گا جس میں نشستوں کی بنیاد پر ایک مقام سے دوسرے مقام کے لیے سفری سہولت مہیا کی جائیگی۔ اسی طرح لوڈنگ کمرشل گاڑیوں کے ذریعے سامان کی ترسیل، گھروں کی شفٹنگ کے لیے بھی کمرشل گاڑیوں کو بھی اس نیٹ ورک کا حصہ بنایا جائے گا۔