اذلان شاہ کپ ہاکی آج پاکستان کو نیوزی لینڈ کا چیلنج درپیش
میچز ایپوہ میں بلو ٹرف پر کھیلے جائیں گے، اختر رسول بہتر کھیل کیلیے پُرعزم
سلطان اذلان شاہ کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے افتتاحی روز پاکستانی ٹیم کو دفاعی چیمپئن نیوزی لینڈ کا چیلنج درپیش ہوگا۔
دوسرا مقابلہ آسٹریلیا اور بھارت کے مابین شیڈول ہے، جنوبی کوریا اور میزبان ملائیشیا بھی آمنے سامنے ہوں گے۔ ایپوہ میں ہفتے سے بلو ٹرف پر کھیلے جانے والے ایونٹ میں دنیائے ہاکی کی 6 ٹاپ ٹیمیں شریک ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مستقبل کے ایونٹس کی تیاری کیلیے نئے کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا تجربہ کرنے والی پاکستان ٹیم کا سامنا پُر عزم عالمی نمبر 6 نیوزی لینڈ سے ہو رہا ہے، گذشتہ سال پہلی بار ٹرافی پر قبضہ جمانے والی ٹیم ورلڈ کپ 2010کے فاتح آسٹریلوی اسکواڈ کے رکن کوچ کولین بیچ کی رہنمائی میں ایک بار پھر ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے مہم کا آغاز کریگی، ڈین کوزنز، ایبلی، اینڈی ہاورڈ ، اسٹیفن جینس، ارن پانچیا، ہیوگو انگلس جیسے خطرناک پلیئرز جارحانہ ہاکی کھیل کر حریف کی ناک میں دم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف رینکنگ میں چھٹی پوزیشن پر موجود گرین شرٹس میلبورن چیمپئنز ٹرافی میں برانز میڈل اور ایشین ایونٹ کا ٹائٹل جیتنے کے بعد اذلان شاہ کپ میں بھی بہتر کھیل پیش کرنے کیلیے پُر عزم ہیں، پاکستان نے تجربہ کار شکیل عباسی، محمد وسیم، محمد رضوان سینئر اور راشد محمود کو ڈراپ کرکے تصور عباس،عامر شہزاد، عرفان اور عمران جونیئر کی صلاحیتیں آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کوچ اختر رسول اور کپتان محمد عمران کو حتمی ٹیم میدان میں اتارنے کیلیے گول کیپر عمران بٹ، عمران شاہ، فل بیک محمد عرفان سینئر، محمد عتیق ہاف بیک رضوان جونیئر، فرید احمد، عامر شہزاد، محمد توثیق، تصور عباس، شفقت رسول، محمد عمران جونیئر،کاشف علی اور عرفان جونیئر میں سے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوگا۔
اختر رسول نے کہا کہ ایونٹ نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کیلیے بہترین موقع ہے، کھلاڑیوں نے خامیاں دور کرنے کیلیے تربیتی کیمپ میں بہت محنت کی ، بہتر نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے کہاکہ اذلان شاہ کپ اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ رائونڈ کی تیاریوں کا حصہ ہے، اس لیے نئے ٹیلنٹ کا امتحان ضرور لیں گے، مضبوط ٹیموں کے موجودگی میں سخت مقابلے ہونے ہیں لیکن کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے۔ پاکستان کے میچ سے قبل ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل عالمی نمبر 2 آسٹریلوی ٹیم کا11ویں پوزیشن پر موجود بھارت سے مقابلہ ہوگا، کو کا بوراز نے کئی سینئرز کے ساتھ ایک، دو نئے چہرے بھی آزمانے کا فیصلہ کیا ہے، کوچ رک چارلس ورتھ نے کہا کہ مضبوط اسکواڈ میدان میں اتارتے ہوئے ٹائٹل جیتنے کی بھرپور کوشش کرینگے۔
دوسری طرف بھارتی ٹیم بھی کارکردگی میں مزید بہتری لاتے ہوئے اپنی رینکنگ اوپر لے جانے کا عزم لیے آسٹریلیا کے مقابل ہوگی،دن کا تیسرا مقابلہ ورلڈ نمبر 8 جنوبی کوریا اور 13ویں پوزیشن کی ٹیم ملائیشیا کے مابین ہوگا۔یاد رہے کہ اذلان شاہ ٹورنامنٹ کا آغاز 1983 میں ہوا، ابتدا میں ایونٹ 2، 3 یا 4 سال کے وقفے سے ہوتا رہا تاہم 1998 کے بعد سے ہر سال باقاعدگی سے ہورہا ہے، اب تک 8 ممالک کی ٹیموں کوٹورنامنٹ کافائنل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے،آسٹریلیا اور بھارت نے سب سے زیادہ 5 ،5 بار ٹائٹل اپنے نام کیا، 1983 میں ہونے والا پہلا ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز بھی عالمی چیمپئن کوکا بوراز کے حصہ میں آیا۔
15 برس تک قسمت آسٹریلیا پر مہربان نہ ہوئی تاہم 1998 میں ٹیم نے دوسری بارٹائٹل اپنے نام کیا، پھر 2004 ، 2005 اور 2007 میں بھی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہی۔بھارتی ٹیم نے 1985، 1991 ، 1995، 2009ء اور 2010ء میں فتح حاصل کی، گرین شرٹس نے تین بار1999 ، 2000 اور 2003 میں گولڈ میڈل پایا،جرمنی اور کوریا نے 2، 2جبکہ ہالینڈ 2006، جنوبی افریقہ 1996، نیوزی لینڈ2012اور انگلینڈ1994 میں ایک ایک باراعزاز جیتنے میں سرخرو ہوئے،2011کی ایونٹ میں بھارت اور کوریا کی ٹیمیں مشترکہ طور پر فاتح قرار پائی تھیں۔
دوسرا مقابلہ آسٹریلیا اور بھارت کے مابین شیڈول ہے، جنوبی کوریا اور میزبان ملائیشیا بھی آمنے سامنے ہوں گے۔ ایپوہ میں ہفتے سے بلو ٹرف پر کھیلے جانے والے ایونٹ میں دنیائے ہاکی کی 6 ٹاپ ٹیمیں شریک ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مستقبل کے ایونٹس کی تیاری کیلیے نئے کھلاڑیوں کو شامل کرنے کا تجربہ کرنے والی پاکستان ٹیم کا سامنا پُر عزم عالمی نمبر 6 نیوزی لینڈ سے ہو رہا ہے، گذشتہ سال پہلی بار ٹرافی پر قبضہ جمانے والی ٹیم ورلڈ کپ 2010کے فاتح آسٹریلوی اسکواڈ کے رکن کوچ کولین بیچ کی رہنمائی میں ایک بار پھر ٹائٹل اپنے نام کرنے کیلیے مہم کا آغاز کریگی، ڈین کوزنز، ایبلی، اینڈی ہاورڈ ، اسٹیفن جینس، ارن پانچیا، ہیوگو انگلس جیسے خطرناک پلیئرز جارحانہ ہاکی کھیل کر حریف کی ناک میں دم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
دوسری طرف رینکنگ میں چھٹی پوزیشن پر موجود گرین شرٹس میلبورن چیمپئنز ٹرافی میں برانز میڈل اور ایشین ایونٹ کا ٹائٹل جیتنے کے بعد اذلان شاہ کپ میں بھی بہتر کھیل پیش کرنے کیلیے پُر عزم ہیں، پاکستان نے تجربہ کار شکیل عباسی، محمد وسیم، محمد رضوان سینئر اور راشد محمود کو ڈراپ کرکے تصور عباس،عامر شہزاد، عرفان اور عمران جونیئر کی صلاحیتیں آزمانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کوچ اختر رسول اور کپتان محمد عمران کو حتمی ٹیم میدان میں اتارنے کیلیے گول کیپر عمران بٹ، عمران شاہ، فل بیک محمد عرفان سینئر، محمد عتیق ہاف بیک رضوان جونیئر، فرید احمد، عامر شہزاد، محمد توثیق، تصور عباس، شفقت رسول، محمد عمران جونیئر،کاشف علی اور عرفان جونیئر میں سے کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہوگا۔
اختر رسول نے کہا کہ ایونٹ نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کیلیے بہترین موقع ہے، کھلاڑیوں نے خامیاں دور کرنے کیلیے تربیتی کیمپ میں بہت محنت کی ، بہتر نتائج دینے کی کوشش کریں گے۔انھوں نے کہاکہ اذلان شاہ کپ اگلے سال ہونے والے ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ رائونڈ کی تیاریوں کا حصہ ہے، اس لیے نئے ٹیلنٹ کا امتحان ضرور لیں گے، مضبوط ٹیموں کے موجودگی میں سخت مقابلے ہونے ہیں لیکن کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں لیں گے۔ پاکستان کے میچ سے قبل ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں تجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل عالمی نمبر 2 آسٹریلوی ٹیم کا11ویں پوزیشن پر موجود بھارت سے مقابلہ ہوگا، کو کا بوراز نے کئی سینئرز کے ساتھ ایک، دو نئے چہرے بھی آزمانے کا فیصلہ کیا ہے، کوچ رک چارلس ورتھ نے کہا کہ مضبوط اسکواڈ میدان میں اتارتے ہوئے ٹائٹل جیتنے کی بھرپور کوشش کرینگے۔
دوسری طرف بھارتی ٹیم بھی کارکردگی میں مزید بہتری لاتے ہوئے اپنی رینکنگ اوپر لے جانے کا عزم لیے آسٹریلیا کے مقابل ہوگی،دن کا تیسرا مقابلہ ورلڈ نمبر 8 جنوبی کوریا اور 13ویں پوزیشن کی ٹیم ملائیشیا کے مابین ہوگا۔یاد رہے کہ اذلان شاہ ٹورنامنٹ کا آغاز 1983 میں ہوا، ابتدا میں ایونٹ 2، 3 یا 4 سال کے وقفے سے ہوتا رہا تاہم 1998 کے بعد سے ہر سال باقاعدگی سے ہورہا ہے، اب تک 8 ممالک کی ٹیموں کوٹورنامنٹ کافائنل جیتنے کا اعزاز حاصل ہے،آسٹریلیا اور بھارت نے سب سے زیادہ 5 ،5 بار ٹائٹل اپنے نام کیا، 1983 میں ہونے والا پہلا ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز بھی عالمی چیمپئن کوکا بوراز کے حصہ میں آیا۔
15 برس تک قسمت آسٹریلیا پر مہربان نہ ہوئی تاہم 1998 میں ٹیم نے دوسری بارٹائٹل اپنے نام کیا، پھر 2004 ، 2005 اور 2007 میں بھی گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہی۔بھارتی ٹیم نے 1985، 1991 ، 1995، 2009ء اور 2010ء میں فتح حاصل کی، گرین شرٹس نے تین بار1999 ، 2000 اور 2003 میں گولڈ میڈل پایا،جرمنی اور کوریا نے 2، 2جبکہ ہالینڈ 2006، جنوبی افریقہ 1996، نیوزی لینڈ2012اور انگلینڈ1994 میں ایک ایک باراعزاز جیتنے میں سرخرو ہوئے،2011کی ایونٹ میں بھارت اور کوریا کی ٹیمیں مشترکہ طور پر فاتح قرار پائی تھیں۔