درآمدی سطح پر ٹیکس ادائیگی دسمبر سے خودکار ہو جائے گی سعید احمد

آئندہ ماہ سے الیکٹرونک پیمنٹ سسٹم متعارف کرارہے ہیں، 36بینکوں میں ڈیوٹی ٹیکس اداکیے جاسکیں گے،ڈی ڈی کسٹمزآٹومیشن

نیشنل بینک کسٹمزہاؤس برانچ خودکار،کاؤنٹربھی 22کردیے،ایف بی آرنظام کیخلاف شکایات ہیں،آسان بنایاجائے،سعیداحمد۔ فوٹو: فائل

DI KHAN:
نیشنل بینک آف پاکستان کسٹمز ہاؤس کراچی برانچ کو ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے جدید خودکارنظام سے لیس کردیا ہے جس کے تحت ٹیکس دہندگان کے لیے نئی سہولتیں متعارف کرائی گئی ہیں۔

نیشنل بینک کے صدر سعید احمد نے منگل کو فیڈریشن ہاؤس میں آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کی ای پیمنٹ پر پریزنٹیشن کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ نیشنل بینک کسٹمز ہاؤس برانچ میں ریونیو وصولیوں کے کاؤنٹرز 14 سے بڑھا کر 22 کردیے گئے ہیں، ڈیجیٹل بینکاری پاکستان کا مستقبل ہے، ایف بی آرکی جانب سے آٹومیشن اگرچہ لائق تحسین امر ہے لیکن ریونیو بورڈ کے خودکار نظام کے پیچیدہ ہونے کی شکایات بڑھتی جارہی ہیں، ضرورت اس امرکی ہے کہ ایف بی آر مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے اپنے خودکارنظام کی آپریٹنگ کو سہل بنائے۔

سعید احمد نے بتایا کہ ڈیجیٹل بینکاری کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل بینک اسے خصوصی اہمیت دے رہا ہے کیونکہ نیشنل بینک کی خواہش ہے کہ اس کے صارفین کو گھر بیٹھے 24 گھنٹے ساتوں دن بینکاری کی سہولت میسر ہوسکے۔


اس موقع پر پاکستان کسٹمز آٹومیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ریحان اختر نے بتایا کہ پاکستان کسٹمز اور اسٹیٹ بینک ٹیکس دہندگان کی سہولت کے لیے دسمبر2017 سے الیکٹرونک پیمنٹ سسٹم متعارف کرا رہے ہیں، ایک پیمنٹ سسٹم کو 36 شیڈول بینکوں سے منسلک کیاگیا ہے جس سے درآمد کنندگان کو کسٹمز ڈیوٹی ودیگر ٹیکسوں وجرمانوں کی ادائیگیوں کی 36 بینکوں کے توسط سے سہولت ملے گی۔

ایس ایم منیر نے کہا کہ کاروباری حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں جبکہ پاکستانی کرنسی میں کوئی طاقت نہیں رہی، اسے صرف مصنوعی طور پر مستحکم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی پالیسیاں تجارت وصنعت کے مفادات سے متصادم ہیں، یہی وجہ ہے کہ ناگفتہ بہ صورتحال کے باعث 80 فیصد صنعتیں بند ہو چکی ہیں، ایف بی آر پر برآمد کنندگان کے ریفنڈز کی مد میں 300 ارب روپے کے واجبات ہیں، ریفنڈز کی عدم ادائیگی کی پالیسی اختیار کرنے پر ٹی ڈی اے پی کے سربراہی سے مستعفی ہوا، یوں محسوس ہوتا ہے کہ صنعت کار اور برآمدات حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں۔

ادھر آل پاکستان کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ارشد جمال نے کہا کہ نیشنل بینک کسٹمز ہاؤس برانچ کیلیے اضافی جگہ کی فراہمی چیئرمین ایف بی آر اور ممبرکسٹمز کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوئی ہے جب کہ برانچ میں کیوسسٹم کی تنصیب ہوگئی ہے اور دسمبر 2017 سے کسٹمز ڈیوٹی و دیگر ٹیکسوں کی ادائیگیاں کرنے والوں کو گھنٹوں طویل قطاروں میں کھڑا نہیں ہونا پڑے گا اور چندمنٹ میں ادائیگیاں ممکن ہوں گی۔

تقریب سے فیڈریشن کے قائم مقام صدر عطا باجوہ نے بھی خطاب کیا۔
Load Next Story