دھرنا مظاہرین وزیر قانون کے فوری استعفے کے مطالبے سے دستبردار

مذاکراتی کمیٹی نے تحریک لبیک کے رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوادیں

زاہد حامد کو مرکزی ملزم نہیں مانتے، تحریک لبیک۔ فوٹو: فائل

فیض آباد میں جاری دھرنے کے خاتمے کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور مظاہرین وزیر قانون زاہد حامد کے فوری استعفیٰ کے مطالبے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فیض آباد دھرنے کے مسئلے کے حل کے لیے بنائی گئی مذاکراتی کمیٹی نے تحریک لبیک کے رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد سفارشات حکومت کو بھجوادی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دھرنا ختم نہ کرانے پر آئی جی اور چیف کمشنر اسلام آباد کو توہین عدالت کا نوٹس


ذرائع کے مطابق دھرنا مظاہرین وزیر قانون زاہد حامد کے فوری استعفیٰ کے مطالبے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ تحریک لبیک کا موقف ہے کہ ہم زاہد حامد کو مرکزی ملزم نہیں مانتے، تاہم ختم نبوت ترمیم کی تحقیقات کرنے والی راجہ ظفرالحق رپورٹ منظرعام پر آنے تک وزیر قانون اپنا کام روک دیں تو ہم دھرنا ختم کردیں گے۔

وزارت مذہبی امور نے پیر حسین الدین شاہ کی کمیٹی کی رپورٹ وزیرداخلہ کو ارسال کردی ہے۔ وزارت مذہبی امور نے جید علماء پر مشتمل یہ مذاکراتی کمیٹی گزشتہ روز تشکیل دی تھی جس میں پیر حسین الدین ،ڈاکٹر ساجد الرحمن ، پیر ضیاء الحق شاہ، مولاناعبدالستارسعیدی اور پیرنظام الدین جامی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں ختم نبوت کی شق سے متعلق ترمیم کے خلاف اسلام آباد میں 17 روز سے دھرنا جاری ہے اور مظاہرین ترمیم کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
Load Next Story