لاہور ہائی کورٹ کا حافظ سعید کو رہا کرنے کا حکم

ہائی کورٹ نے حافظ سعید کی نظر بندی میں توسیع سے متعلق حکومتی درخواست خارج کردی

حافظ سعید کی نظر بندی میں توسیع سے متعلق حکومتی درخواست مسترد ،فوٹو:فائل

لاہور ہائی کورٹ نے جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس عبدالسمیع خان كی سربراہی میں تین ركنی ریویو بورڈ نے حافظ سعید كی رہائی كا حكم سنایا،محكمہ داخلہ اور سركاری وكیل نے كورٹ میں دلائل دیتے ہوئے كہا كہ حافظ سعید كی نظر بندی ختم نہ كی جائے جس پر حافظ سعید كے وكیل نے كورٹ كو بتایا كہ ایسی كوئی بات نہیں ہے كہ حافظ سعید كو رہا نہ كیا جائے كیونكہ گزشتہ سماعت پر بھی سركاری وكیل نے یہی موقف اختیار كیا تھا لہذا عدالت حافظ سعید جو رہا كرنے كا حكم دے جس پر ریویو بورڈ نے جافظ سیعد كی 24نومبر كو نظر بندی ختم ہونے پر رہاكرنے كاحكم دیا ہے۔

سماعت كے بعد حافظ سیعد نے میڈیا سے گفتگو كرتے ہوئے كہا كہ پاكستان آزاد ملک ہے اور بھارت كو منہ كی كھانی پڑی ہے،بھارت اپنے مقصد میں ناكام ہوا ہے جبكہ كشمیر آزاد ہوكر رہے گا۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے وکیل استغاثہ ستار ساحل نے بتایا کہ حکومت ِ پنجاب کی جانب سے حافظ سعید کی نظر بندی میں 60 دن کی توسیع سے متعلق درخواست لاہور ہائی کورٹ نے خارج کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا ہے,وکیل استغاثہ نے بتایا کہ حافظ سعید کی 30 دن کی نظری بندی کی مدت ختم ہوچکی ہے اور اس میں توسیع کے حوالے سے حکومتی درخواست مسترد ہونے پر عدالتی احکامات کے تحت حافظ سعید جمعہ کو رہا ہوجائیں گے۔

یہ خبر بھی پڑھیں: حافظ سعید کی نظر بندی میں دو ماہ کی توسیع کر دی گئی

جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو رواں سال جنوری میں حکومت پنجاب نے ان کے گھر پر نظر بند کردیا تھا جس کے خلاف حافظ سعید نے اپنے وکیل اے کے ڈوگر کے توسط سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔
Load Next Story