ن لیگ کے جن ایم این ایز نے ساتھ نہیں دیا ان سے جان چھڑانا بہتر ہے سعد رفیق
جونقصان ہونا تھا ہوگیا لیکن انتقام نہیں لینا چاہتے، وزیر ریلوے
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کے جن ایم این ایز نے ساتھ نہیں دیا ان سے جان چھڑانا بہتر ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کچھ لوگ کل اسمبلی کے اجلاس میں نہیں آئے، کچھ لوگوں کی تو جائز وجوہات موجود ہیں تاہم جن ایم اے ایز نے حکم کی خلاف ورزی کی اس پر پارٹی کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، اور ساتھ نہ دینے والے لوگوں سے جان چھڑانا بہتر ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں لاوارث آدمی نہیں بلکہ آہستہ آہستہ ترقی کی ہے، لاکھوں روپے ٹیکس دیتا ہوں چھان بین کرنی ہے تو کھل کرسامنے آئیں، ادھر ادھر سے نہ گھیریں، میرے خلاف جو کیا جارہا ہے وہ نیا کام نہیں، دلچسپی کے ساتھ تمام چیزیں دیکھ رہا ہوں، مجھے کوئی نہیں بدل سکتا۔
سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف ضیا کے دور میں آئے اس وقت بھی میں ڈیموکریٹ تھا، جونقصان ہونا تھا ہوگیا، انتقام نہیں لینا چاہتے، خبرکہاں تیار ہوئی اور کن کن کو بھیجی گئی سب پتا ہے جب کہ نوازشریف کے ذہن میں بھی بدلہ اورانتقام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو بلاول کی بات ماننی چاہیے، بلاول کا مشورہ ماننے سے بہتری ہوگی جب کہ حلقہ بندیوں پر ہمیں ابھی سینٹ کاپل صراط بھی عبور کرنا ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ کچھ لوگ کل اسمبلی کے اجلاس میں نہیں آئے، کچھ لوگوں کی تو جائز وجوہات موجود ہیں تاہم جن ایم اے ایز نے حکم کی خلاف ورزی کی اس پر پارٹی کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے، اور ساتھ نہ دینے والے لوگوں سے جان چھڑانا بہتر ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں لاوارث آدمی نہیں بلکہ آہستہ آہستہ ترقی کی ہے، لاکھوں روپے ٹیکس دیتا ہوں چھان بین کرنی ہے تو کھل کرسامنے آئیں، ادھر ادھر سے نہ گھیریں، میرے خلاف جو کیا جارہا ہے وہ نیا کام نہیں، دلچسپی کے ساتھ تمام چیزیں دیکھ رہا ہوں، مجھے کوئی نہیں بدل سکتا۔
سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف ضیا کے دور میں آئے اس وقت بھی میں ڈیموکریٹ تھا، جونقصان ہونا تھا ہوگیا، انتقام نہیں لینا چاہتے، خبرکہاں تیار ہوئی اور کن کن کو بھیجی گئی سب پتا ہے جب کہ نوازشریف کے ذہن میں بھی بدلہ اورانتقام نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو بلاول کی بات ماننی چاہیے، بلاول کا مشورہ ماننے سے بہتری ہوگی جب کہ حلقہ بندیوں پر ہمیں ابھی سینٹ کاپل صراط بھی عبور کرنا ہے۔