کلرسیداں کے مکین کس کے آگے فریاد کریں

ہر طرف چور اچکوں کا راج


جاوید چشتی March 09, 2013
ہر طرف چور اچکوں کا راج۔ فوٹو: فائل

SUKKUR: کلرسیداں تھانہ کی حوالات میں بند ملزم ظفراقبال ولد شیر محمد ساکن چک شمالی،تحصیل سلانوالی ضلع سرگودھانے لمبی سانس کھینچ کر کہا '' محنت مزدوری کی کمائی سے دال ساگ ہی کافی ہوتا ہے، جب میں پنڈوڑہ ہردو کے رہائشی چودھری حسن اخترپٹواری کے گھر میںملازم تھا اس وقت میری سوچ راتوںرات سونے چاندی میں کھیلنے سے لِتھڑ گئی تھی''۔

چارماہ ہوئے تھے اِسے یہاں ملازمت کرتے ہوئے ۔بھینسوں اور گائیوں کی دیکھ بھال کے لئے پٹواری حسن اختر نے اسے بھائیوں طرح رکھاہواتھا۔ اس کی ہرضرورت کا خیال رکھاجاتاتھا۔چارماہ میں 25 ہزار روپے تنخواہ سے بھی زائد لے چکاتھا،کبھی بیٹی کی بیماری کے بہانے تو کبھی بیٹی کی وفات کی رسومات اداکرنے کے لئے ۔اکثر وہ رات دیر سے سوتااور جب بھی اس کامالک بھینسوں کے باڑے کی جانب جاتااسے بے چین اور اداس پاتا ،اگر وہ چارپائی پر لیٹا ہوتاتب بھی کروٹیں بدلتااور نیند نہ آنے کی شکایت کرتا۔جب انسان اپنے خوابوں کو سونے اور چاندی میں تبدیل کرلیتاہے تواس کی حالت قابل رحم ہواکرتی ہے۔

گزشتہ دنوں کی بات ہے ،پٹواری حسن اختر اپنے گھر والوں کے ہمراہ کچن میں شام کا کھانا کھارہے تھا کہ چند مسلح ڈاکو گھر میں داخل ہوگئے،خوف ودہشت پھیل گئی ،رگوں میں خون جم گیا،آنکھیں پھٹی جارہی تھیں۔ خوف سے دل کی دھڑکن بے قابوہوگئی ،بے رحم ڈاکوؤں نے پورے خاندان کو اسلحہ کی نوک پر یرغمال بنا کر پہلے گھر والوں کا پہنا ہوازیور اتروایا اور پھر پورے گھر کی تلاشی لے کر 30 لاکھ مالیت کے طلائی زیورات،2لیپ ٹاپ،بلیک بیری،آئی فونز سمیت سات موبائل فونز،35 ہزار نقدی اور 20 ہزارکے انعامی بانڈز ہتھیا لئے اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

گھر کا ملازم ظفر اقبال کہاں ہے؟حسن اختر پٹواری کی نظریں اسے ڈھونڈ رہی تھیں۔جب باڑے میں جا کر دیکھا تو وہ خراٹے لے رہا تھا۔حسن اختر نے بڑی مشکل سے اسے جگایا اور پوچھاکیا بات ہے آج غیر متوقع طورپر بہت جلد سوگئے ہو۔اس نے آنکھیں ملتے ہوئے جواب دیا''کچی نیندمیں آپ نے جگادیا،ایک بہت ہی مزے کا خواب دیکھ رہاتھا''مالک نے اسے واردات کے بارے میں بتایا تو اس نے تعجب کا اظہار کیا کہ ابھی تو عشاء کا وقت بھی نہیں ہوا ،کس کی اتنی جرات ہوئی کہ اس نے میرے مالک کے گھر ڈاکا ڈالا۔ اس کا مزید کہناتھا کہ اگر اسے نیند نے اپنے شکنجے میں نہ جکڑلیا ہوتااور وہ ایک خوب صورت خواب نہ دیکھ رہاہوتا تو ڈاکوؤں کو ایساسبق سکھا تاکہ وہ عمر بھر یادرکھتے۔

بعد ازاں جب بارہ کہواسلام آباد کی ایک کوٹھی پر جب پولیس نے چھاپہ مارا توملزمان اس وقت ایک ڈکیتی کی واردات سے متعلق منصوبے کو حتمی شکل دے رہے تھے۔کلرسیداں تھانہ کی آٹھ رکنی ریڈ پارٹی میں ایس ایچ او ملک افسر،تنویر اشرف، ادریس، صفدر، مشتاق، ندیم، محمدبن قاسم اور عمیر الطاف شامل تھے۔ ملزمان نے سخت مزاحمت کی اور فائرنگ کا بھی تبادلہ ہوا ،فائرنگ کرتے ہوئے ایک ملزم عمران ساکن کھڑیاں والافیصل آباد مکان کی چھت سے چھلانگ لگاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم باقی ملزمان غلام حسین ولد رحمت اللہ ساکن تھانہ بلوچنی،تحصیل جڑانوالہ،ضلع فیصل آباد،افضل اقبال،ظفراقبال پسران شیر محمدساکن چک شمالی تحصیل سلاں والی ضلع سرگودھا اور عبدالرحمن ولد شیر محمد فیصل آباد قابو کرلئے گئے۔ان ملزمان میں پٹواری حسن اختر کا ملازم ظفراقبال اور اس کا حقیقی بھائی افضل اقبال بھی شامل تھے۔گرفتار ملزمان سے 33 لاکھ مالیت کے طلائی زیورات،موبائل فونز،لیپ ٹاپ،آتشیں اسلحہ کی بڑی مقدار برآمد ہوئی۔گہری نیند اور خوب صورت خواب کی حقیقت سامنے آنے پرحسن اختر پٹواری کی حیرانی دیدنی تھی۔

کلرسیداں تھانہ میں تعینات متعددپولیس افسروں کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او ملک افسر نے واقعی اچھے پولیس افسروں والاکام کیاہے ،اگر وہ چاہتاتو 33لاکھ کے طلائی زیورات میں سے 30لاکھ مالیت کے زیورات آسانی سے رکھ سکتاتھا اور ان کی عدم برآمدگی فرار ہونے والے ملزم کے سر تھوپ سکتاتھا لیکن اس نے بڑی مالیت کے طلائی زیورات میں سے ایک تولہ بھی نہ رکھ کر اپنی عزت کے ساتھ محکمہ پولیس کی عزت میں بھی اضافہ کیاہے۔

قبل ازیں تھانہ کلرسیداں کی حدود میں واقع محلہ بٹ کالونی کلرسیداں میں رہائش پذیر محمدحسین مرزا ولد محمدولی مرزا کے گھر شام سات بجے 7مسلح ملزمان داخل ہوگئے تھے اور اسلحہ کی نوک پر ہزاروں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹ لیاگیاتھا۔متاثرہ شخص کی درخواست پر پولیس نے ایک ماہ تک مقدمہ درج نہ کیا اور وہ بے چارہ ڈکیتی کے ساتھ ساتھ پولیس زیادتی پر مضطرب رہا۔آخر ایک ماہ بعد مقدمہ درج ہوا۔کلرسیداں پولیس نے ملزمان ذوالفقار علی ولد بشیر ساکن جھنڈاچیچی راولپنڈی،محمدقاسم ساکن تترال تھانہ چونترہ،محمدسلیم ولد محمدامیر ساکن تترال تھانہ چونترہ،محمدزبیر ولد محمدصابر ساکن بھورہ حیال،محمدلطیف عرف کرنل ساکن سروہا چودھریاں کو گرفتارکیا توانھوں نے مذکورہ واردات کے بارے میں انکشاف کیا کہ یہ ان کی کارستانی ہے ،پولیس نے مال مسروقہ بھی برآمد کرلیا۔

اسی طرح محمدظہور ولد وزیرعلی ساکن چھپر کا گیٹ کھلاتھا کہ پانچ ملزمان گھر میں داخل ہوگئے اور اسلحہ کی نوک پر ہزاروں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹ لئے ۔کلرسیداں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے ملزمان عابدحسین عرف عامر ولد منگتاخان ساکن ڈھوک باغ داخلی چوک پنڈوڑی،اسراربلال ولد مشتاق ساکن آراضی گوڑھا،عظمت ظہور ولد عبدالغفور ساکن چوک پنڈوڑی،محمدسہیل ساکن تترال تھانہ چونترہ اور خلیل احمد ولد شفقت حسین ساکن تترال تھانہ چونترہ کو گرفتار کیا تو ملزمان نے نہ صرف اس واردات کا اعتراف کیا بلکہ مال مسروقہ بھی پولیس کے حوالے کیا۔

درج بالا ملزمان چوک پنڈوڑی میں دن کے وقت ریڑھی لگاکر لوگوں کو سستی سبزی اور ارزاں نرخوں پرفروٹ فروخت کیاکرتے تھے اور رات کے وقت لوگوں کے گھروںمیں داخل ہوکر ڈکیتی کی وارداتیں کرتے تھے۔اب بھی کلرسیداں اور چوک پنڈوڑی میں متعدد ایسے ریڑھی بان موجود ہیں جن کے پاس نہ تو شناختی کارڈ ہے اور نہ ہی ان کے بارے معلوم ہے کہ وہ کس جگہ کے رہائشی ہیں اس سلسلہ میں پولیس اور ٹی ایم اے کلرسیداں کو سخت اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

ریٹائرڈ صوبیدار عبدالخالق ولد فتح خان ساکن کنوہاکے گھر رات کو پانچ مسلح ملزمان کلاشنکوف ،پسٹل اور چھریوں سے مسلح گھر میں داخل ہوگئے اور لاکھوں کے طلائی زیورات اور 30 ہزارنقدی لوٹ کرلے گئے ۔مقدمہ نمبر342درج ہوا،اس واردات کا ایک ملزم شمس القمر عرف شمو ولد محمداسلم ساکن موہڑہ وینس گرفتارہوا،جس سے 1 لاکھ 57 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں ،جبکہ باقی ملزمان تاحال فرارہیں اور پولیس ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے ماررہی ہے۔آراضی خاص کے ڈاکٹر طارق کے گھر نامعلوم چور داخل ہوئے اور کنڈے کاٹ کر نقدی اور طلائی زیورات لے گئے ۔

پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے چارملزمان لطیف عرف کرنل،عابدعرف عامر،اسراربلال اور زبیر کو گرفتارکرکے ان کے قبضہ سے 60 ہزار کی رقم برآمد کرلی ہے۔چوک پنڈوڑی پوسٹ آفس کو صبح کھولنے کے لئے جب پوسٹ ماسٹر گیا تو تالا ٹوٹاہواتھا اور یہاںموجود ایک چھوٹا سیف غائب تھا جس میں 3 لاکھ17 ہزار9 سو36 روپے کی رقم موجود تھی ۔عاصمہ ہمایوں ڈویژنل سپرنڈنٹ پوسٹل سروسز مری،کہوٹہ ڈویژن کی مدعیت میں مقدمہ نمبر360 درج ہوا،اور محکمے نے بے چارے پوسٹ ماسٹر کو نوکری سے فارغ کردیا۔ محکمہ پوسٹل اپنے ملازمین کو نہ تو کیش ڈاکخانے تک پہنچانے کی سہولت فراہم کرتاہے ،نہ ہی آہنی سیف کی فراہمی کویقینی بناتاہے اور نہ ہی پوسٹ آفس میں چوکیدار کی آسامی رکھی گئی ہے ،لیکن جب بھی اس طرح کی واردات ہوئی تو بے چارے پوسٹ ماسٹر یا چھوٹے درجے کے ملازمین سے نہ صرف ریکوری کرتے ہیں بلکہ اسے نوکری سے بھی فارغ کردیتے ہیں۔

اگر ایسی وارداتوں پر محکمہ کے ذمہ داروں کے خلاف عدم معقول انتظامات کے ایف آئی آر کا اندارج ہواکرے تو حالات میں بہتری آسکتی ہے ۔اس واردات کے ملزمان بھی اسرار،لطیف کرنل اور عابدعرف عامر نکلے جن کے قبضہ سے ڈیڑھ لاکھ کی نقدی برآمد کرلی گئی ہے جبکہ ایک ملزم تاحال فرارہے جس کی جلد ہی گرفتاری متوقع ہے۔دریں اثناء انجمن تاجران مرید چوک کے نائب صدر چودھری محمدحفیظ کے گھر ایک بڑی ڈکیتی ہوئی ،متاثرہ شخص کی کاوشوں سے ملزمان کی گرفتاری ہوئی لیکن متاثرہ شخص کے بقول پولیس نے برآمدگی کو ''درآمدگی ''بنا دیا اور اسے کچھ بھی نہ ملاہے ۔متاثرہ شخص قائد حزب اختلاف چودھری نثارعلی خان کے سامنے بھی پیش ہواتھا جس پر انھوںنے ایک ہفتے کے اندرپولیس کو برآمدگی کرنے بارے واضح احکامات صادر فرمائے تھے لیکن غضب کیا تیرے وعدے پہ اعتبارکیا کے مصداق پولیس کی جانب سے وہ ہفتہ آج دوماہ گزرنے کے باوجود ختم ہونے میں ہی نہیں آرہا ہے۔

کلرسیداں شہر کے وسط میں ایک سونے کی دکان کو دن دیہاڑے لوٹ لیا گیا ،لاکھوں روپے کے طلائی زیورات سے تاجر محروم ہوگیا،ملزمان انتہائی اطمینان سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے لیکن آج تک ملزمان کاسراغ نہ مل سکاہے یا سراغ لگانے کی کوشش ہی نہیں کی گئی، جو کہ لمحہ فکریہ ہے ،اسی طرح ایک اور جیولرز غوثیہ پلازہ میں دن دیہاڑے لوٹ لیاگیا،ابھی تک اس کے ملزمان کا بھی کوئی اتا پتا معلوم نہ ہواہے۔اسی طرح جب یہاں سردار شکیل بطورایس ایچ اوتعینات تھا تو عید کے دن چوآروڈ پر واقع ایک معروف جیولری کی دکان کے تالے کاٹے گئے،آہنی سیفوں کو بڑی بڑی قینچیوں سے کاٹ کر چار کروڑ مالیت کے طلائی زیورات چرالئے گئے تھے ،لیکن اس واردات کے ملزمان بھی تاحال گرفتار نہ ہوسکے ہیں،ان سائنسی بنیادوں پر کام کرنے والے چور گروہ کی گرفتاری بھی عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں