پاکستان کیلیے پالیسی امداد کے بجائے تجارت سے بدل دی ہالینڈ

لاجسٹک ودیگرشعبوں میں تعاون ہوسکتا ہے،فرسٹ سیکریٹری ڈچ ایمبیسی، کراچی چیمبرکا دورہ

رائل ڈچ ایئر لائن پاکستان آپریشن دوبارہ شروع کرے، ہارون اگر، پالیسی میں تبدیلی کاخیر مقدم۔ فوٹو: فائل

ڈچ سفارتخانے کے فرسٹ سیکریٹری اور ہیڈ آف اکنامک افیئرز رابرٹ ڈریسن نے ہفتہ کو کراچی چیمبر کادورہ کیا اور صدر کے سی سی آئی ہارون اگر سے ملاقات کی۔

اس موقع پر کمرشل آفیسر قونصلیٹ جنرل آف نیدر لینڈپیئر فلیکس، سیئنر نائب صدر شمیم احمد فرپو، نائب صدر ناصر محمود اور اراکین منیجنگ کمیٹی بھی موجود تھے۔ رابرٹ ڈریسن نے بتایا کہ نیدرلینڈ نے پاکستان کیلیے اپنی پالیسی کو امداد کے بجائے تجارت سے تبدیل کر دیا ہے جس سے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں، موجودہ تجارتی حجم 80 کروڑ ڈالر سالانہ ہے جس کا توازن دونوں ممالک کے مفاد میں ہر سال تبدیل ہوتا رہتا ہے۔




جنرل ٹریڈنگ، فنانشل، لاجسٹک، ٹرانسپورٹ، ایگری کلچر اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں تعاون ہو سکتا ہے جبکہ نیدر لینڈ شپنگ، پورٹس ڈیولپمنٹ، واٹر پیوری فیکیشن، ڈیری فارمنگ پراجیکٹس میں بھی تعاون کا خواہش مند ہے، پاکستان ہالینڈ کی انرجی کنزرویشن اور انڈسٹریل ویسٹ ٹریٹمنٹ ٹیکنالوجی و مہارت سے بھی استفادہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نیدر لینڈ کے بزنس مین کو ہیگ میں پاکستانی سفارتخانہ سنگل انٹری ویزا دیتی ہے، ویزے کے حصول میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔

اس موقع پر صدر کراچی چیمبرمحمد ہارون اگر نے نیدرلینڈ کی امداد کے بجائے تجارت کی پالیسی تبدیلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امداد کے بجائے تجارت پر انحصار کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے، امید ہے کہ نیدرلینڈ جی ایس پی پلس کے حصول کے لیے بھی پاکستان کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ رائل ڈچ ایئرلائن 'کے ایل ایم' پاکستان آپریشن کا دوبارہ آغاز کرے، نیدر لینڈ کی پاکستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کی پالیسی سے نئے تجارتی مواقع میسر آئیں گے اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ ملے گا۔
Load Next Story