پشاور خودکش حملے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نوراورمحافظ شہید
موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی گاڑی کے قریب خود کودھماکے سےاڑالیا
حیات آباد میں زرغونی مسجد کے قریب بم دھماکا ہواہے جس کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر محمداشرف نورمحافظ حبیب اللہ سمیت شہید ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں صبح 9 بجے ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر اشرف نور اپنے گھر سے دفتر جارہے تھے کہ راستے میں زرغونی مسجد کے سامنے موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ان کی گاڑی کے قریب خود کودھماکے سےاڑالیا۔
حملے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر محمد اشرف نور اپنے گن مین حبیب اللہ سمیت شہید اور 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ سی سی پی او پشاورطاہرخان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسے خودکش حملہ قراردیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پشاورمیں ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکارشہید
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینس، ریسکیو اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں اورعمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلوبارودی مواد استعمال ہواہے۔ شہید ایڈیشنل آئی جی محمد اشرف نور کی میت اور زخمی ہونےوالے تمام افراد کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔ جب کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کرجائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں صبح 9 بجے ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر اشرف نور اپنے گھر سے دفتر جارہے تھے کہ راستے میں زرغونی مسجد کے سامنے موٹر سائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ان کی گاڑی کے قریب خود کودھماکے سےاڑالیا۔
حملے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈ کوارٹر محمد اشرف نور اپنے گن مین حبیب اللہ سمیت شہید اور 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ سی سی پی او پشاورطاہرخان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسے خودکش حملہ قراردیا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پشاورمیں ایف سی کی گاڑی کے قریب دھماکا، 3 اہلکارشہید
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایمبولینس، ریسکیو اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آس پاس کی عمارتیں لرز اٹھیں اورعمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پولیس کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلوبارودی مواد استعمال ہواہے۔ شہید ایڈیشنل آئی جی محمد اشرف نور کی میت اور زخمی ہونےوالے تمام افراد کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا ہے۔ جب کہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کرجائے وقوع سے شواہد اکٹھے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔