سنسر بورڈ کے چیئرمین راجا مصطفی کیخلاف ’’مخصوص لابی‘‘ سرگرم
بطور چیئرمین پانچ ماہ کے دوران ادارے کے ریونیو میں 2 سو گنا اضافہ کیا۔
ISLAMABAD:
مرکزی فلم سنسربورڈ کی تاریخ میں بطورچیئرمین صرف پانچ ماہ کے دوران ادارے کے ریونیو میں 2سوگنا اضافہ کرنے والے چیئرمین ڈاکٹرراجا مصطفی حیدرکوامپورٹ قوانین کے تحت لائی جانے والی متنازعہ فلموں کوسنسر سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر''مخصوص لابی'' نے تبادلہ کروانے کی کوششیں تیزکرتے ہوئے فارغ ہوجانے کی افواہ پھیلا دی۔
دوسری جانب نئے چیئرمین کی حیثیت سے مبارکبادیں وصول کرنے و الے معروف پروڈیوسرراشدخواجہ کا کہنا ہے کہ نہ کوئی نوٹیفکیشن ملا اورنہ ہی کسی نے رابطہ کیا۔ اگرمجھے یہ ذمے داری سونپی گئی تواس کو قبول کرتے ہوئے فلم کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کروں گا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کی طرف سے بھی نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر راجا مصطفی حیدر کے کام کی وجہ سے ایک طرف تو غیرقانونی طریقوں سے فلمیں امپورٹ کرنیوالے ادارے پریشان تھے تودوسری جانب سنسربورڈ میں فلم سنسرکرنے کے لیے لاکھوں روپے وصول کرنے والے افسران بھی مایوس تھے۔
جب اس حوالے سے چیئرمین سنسربورڈ ڈاکٹرراجا مصطفی حیدرسے رابطہ کیا گیا تووہ ایک میٹنگ میں مصروف تھے لیکن دوسری جانب مرکزی فلم سنسربورڈ کے چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد پروڈیوسر راشد خواجہ سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کچھ روزقبل وفاقی وزارت کی جانب سے ایک فون کال موصول ہوئی تھی جس میں مجھ سے ملاقات کی خواہش ظاہرضرورکی گئی تھی لیکن جہاں تک بات بطورچیئرمین میرے نوٹیفکیشن کی ہے تومجھے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔
مرکزی فلم سنسربورڈ کی تاریخ میں بطورچیئرمین صرف پانچ ماہ کے دوران ادارے کے ریونیو میں 2سوگنا اضافہ کرنے والے چیئرمین ڈاکٹرراجا مصطفی حیدرکوامپورٹ قوانین کے تحت لائی جانے والی متنازعہ فلموں کوسنسر سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر''مخصوص لابی'' نے تبادلہ کروانے کی کوششیں تیزکرتے ہوئے فارغ ہوجانے کی افواہ پھیلا دی۔
دوسری جانب نئے چیئرمین کی حیثیت سے مبارکبادیں وصول کرنے و الے معروف پروڈیوسرراشدخواجہ کا کہنا ہے کہ نہ کوئی نوٹیفکیشن ملا اورنہ ہی کسی نے رابطہ کیا۔ اگرمجھے یہ ذمے داری سونپی گئی تواس کو قبول کرتے ہوئے فلم کی بحالی کے لیے اہم اقدامات کروں گا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم کی طرف سے بھی نئے چیئرمین کی تعیناتی کے لیے تاحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر راجا مصطفی حیدر کے کام کی وجہ سے ایک طرف تو غیرقانونی طریقوں سے فلمیں امپورٹ کرنیوالے ادارے پریشان تھے تودوسری جانب سنسربورڈ میں فلم سنسرکرنے کے لیے لاکھوں روپے وصول کرنے والے افسران بھی مایوس تھے۔
جب اس حوالے سے چیئرمین سنسربورڈ ڈاکٹرراجا مصطفی حیدرسے رابطہ کیا گیا تووہ ایک میٹنگ میں مصروف تھے لیکن دوسری جانب مرکزی فلم سنسربورڈ کے چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد پروڈیوسر راشد خواجہ سے رابطہ کیا گیا توانھوں نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ کچھ روزقبل وفاقی وزارت کی جانب سے ایک فون کال موصول ہوئی تھی جس میں مجھ سے ملاقات کی خواہش ظاہرضرورکی گئی تھی لیکن جہاں تک بات بطورچیئرمین میرے نوٹیفکیشن کی ہے تومجھے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔