تبت کی چین سے آزادی نہیں بلکہ ترقی چاہتے ہیں دلائی لاما

ہم چین کے ساتھ ہی رہنا چاہتے ہیں لیکن ہم ساتھ میں ترقی بھی چاہتے ہیں، دلائی لاما

دریائے یانگزی سے لے کر دریائے سندھ تک تمام اہم دریا تبت سے ہی شروع ہوتے ہیں، دلائی لاما۔ فوٹو:فائل

تبت کے روحانی پیشوا دلائی لاما کا کہنا ہے کہ تبت کی آزادی نہیں بلکہ ترقی اور چین کے ہی ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چین کے علاقے تبت کے روحانی پیشوا دلائی لاما کا کہنا تھا کہ ہم چین سے آزادی نہیں چاہتے ہیں، ہم چین کے ساتھ ہی رہنا چاہتے ہیں تاہم ہم ترقی کا تقاضہ کرتے ہیں، تبت کے لوگوں کی الگ ثقافت اور دستور ہیں، جس طرح چین کے لوگ اپنے ملک سے پیار کرتے ہیں بلکل ایسے ہی ہم بھی اپنے ملک سے پیار کرتے ہیں۔


دلائی لامہ نے کہا کہ دریائے یانگزی سے لے کر دریائے سندھ تک تمام بڑے اور اہم دریا تبت سے ہی شروع ہوتے ہیں، جن پر اربوں انسانوں کی زندگیوں کا انحصار ہے۔ لہذا تبت کا خیال رکھنے اور اس کی ترقی میں نہ صرف تبت بلکہ اربوں انسانوں کا بھی فائدہ ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : اوباما اور دلائی لامہ کی ملاقات کے سنگین سفارتی نتائج بھی برآمد ہوسکتے ہیں

واضح رہے کہ چین کے علاقے تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ 1959 میں چین میں ایک ناکام تحریک کے بعد تبت سے جلا وطن ہوگئے تھے اور بھارت میں مقیم ہیں جب کہ دلائی لاما نے اس سے قبل متعدد بار چین سے آزادی کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story