ڈونیڈن ٹیسٹ فتح کا خواب دیکھنے والے کیویز کی خوش فہمی ہوا
کک اور کامپٹن کی ریکارڈ ڈبل سنچری شراکت نے انگلینڈ کو مشکلات سے نکال دیا۔
ڈونیڈن ٹیسٹ میں فتح کا خواب دیکھنے والے کیویز کی خوش فہمی انگلینڈ نے ہوا کردی۔
الیسٹر کک اور نک کامپٹن کی ریکارڈ ڈبل سنچری شراکت نے ٹیم کو مشکلات سے نکالا، کپتان 116 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر رخصت ہوئے جبکہ کیریئر کی اولین سنچری بنانے والے نوجوان بیٹسمین 102 پر ناقابل شکست ہیں، ٹیم نے ایک وکٹ پر231 رنز بنالیے، یوں صرف 59 رنز کا خسارہ رہ گیا اور9 وکٹیں باقی ہیں، اتوار کو آخری دن ہونے کی وجہ سے میچ کے ڈرا ہونے کا امکان روشن ہے۔
تفصیلات کے مطابق 293 رنز کی برتری ملنے کے بعد نیوزی لینڈ جیت کا خواب دیکھنے لگا تھا مگر انگلش ٹیم جلد ہی اسے حقیقی دنیا میں واپس لے آئی، پہلی اننگز میں167 پر ہتھیار ڈالنے والی سائیڈ نے اس بار231 رنز کی ریکارڈ افتتاحی شراکت بنا دی،اس سے قبل کیویز کیخلاف1984 میں گریم فاؤلر اور کرس ٹیویر نے223 رنز جوڑے تھے، حالیہ میچ میں کپتان الیسٹر کک اور نک کامپٹن کے دفاع میں کوئی میزبان بولر شگاف نہ ڈال سکا، دونوں نے انتہائی ذمہ دارانہ اننگز کھیلیں۔
طویل انتظار کے بعد ٹریور بولٹ نے نیوزی لینڈ کو پہلی وکٹ دلائی،اختتامی لمحات میں وکٹ کیپر واٹلنگ کا کیچ بننے سے قبل کک 15 دلکش چوکوں کی مدد سے116 رنز بنا چکے تھے، یہ ان کے کیریئر کی 24 ویں تھری فیگر اننگز ثابت ہوئی، کامپٹن نے بھی پہلی سنچری کا لطف اٹھایا، اس سے قبل94 کے اسکور پر وہ رن آؤٹ ہونے سے بال بال بچے تھے، جس وقت چوتھے روز کھیل ختم ہوا اوپنر 102 اورنائٹ واچ مین اسٹیون فن صفر پر ناٹ آؤٹ رہے، ٹیم نے234 رنز بنائے۔
قبل ازیں کیویز نے پہلی اننگز 9 وکٹ پر460 رنز بنا کر ڈیکلیئرڈ کر دی، کپتان برینڈن میک کولم نے74 اور بروس مارٹن نے41 رنز اسکور کیے،دونوں نے آٹھویں وکٹ کیلیے 77 رنز کی پارٹنر شپ کی، جیمز اینڈرسن نے 137 اور اسٹورٹ براڈ نے 118 رنز دے کر بالترتیب 4 اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔
الیسٹر کک اور نک کامپٹن کی ریکارڈ ڈبل سنچری شراکت نے ٹیم کو مشکلات سے نکالا، کپتان 116 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر رخصت ہوئے جبکہ کیریئر کی اولین سنچری بنانے والے نوجوان بیٹسمین 102 پر ناقابل شکست ہیں، ٹیم نے ایک وکٹ پر231 رنز بنالیے، یوں صرف 59 رنز کا خسارہ رہ گیا اور9 وکٹیں باقی ہیں، اتوار کو آخری دن ہونے کی وجہ سے میچ کے ڈرا ہونے کا امکان روشن ہے۔
تفصیلات کے مطابق 293 رنز کی برتری ملنے کے بعد نیوزی لینڈ جیت کا خواب دیکھنے لگا تھا مگر انگلش ٹیم جلد ہی اسے حقیقی دنیا میں واپس لے آئی، پہلی اننگز میں167 پر ہتھیار ڈالنے والی سائیڈ نے اس بار231 رنز کی ریکارڈ افتتاحی شراکت بنا دی،اس سے قبل کیویز کیخلاف1984 میں گریم فاؤلر اور کرس ٹیویر نے223 رنز جوڑے تھے، حالیہ میچ میں کپتان الیسٹر کک اور نک کامپٹن کے دفاع میں کوئی میزبان بولر شگاف نہ ڈال سکا، دونوں نے انتہائی ذمہ دارانہ اننگز کھیلیں۔
طویل انتظار کے بعد ٹریور بولٹ نے نیوزی لینڈ کو پہلی وکٹ دلائی،اختتامی لمحات میں وکٹ کیپر واٹلنگ کا کیچ بننے سے قبل کک 15 دلکش چوکوں کی مدد سے116 رنز بنا چکے تھے، یہ ان کے کیریئر کی 24 ویں تھری فیگر اننگز ثابت ہوئی، کامپٹن نے بھی پہلی سنچری کا لطف اٹھایا، اس سے قبل94 کے اسکور پر وہ رن آؤٹ ہونے سے بال بال بچے تھے، جس وقت چوتھے روز کھیل ختم ہوا اوپنر 102 اورنائٹ واچ مین اسٹیون فن صفر پر ناٹ آؤٹ رہے، ٹیم نے234 رنز بنائے۔
قبل ازیں کیویز نے پہلی اننگز 9 وکٹ پر460 رنز بنا کر ڈیکلیئرڈ کر دی، کپتان برینڈن میک کولم نے74 اور بروس مارٹن نے41 رنز اسکور کیے،دونوں نے آٹھویں وکٹ کیلیے 77 رنز کی پارٹنر شپ کی، جیمز اینڈرسن نے 137 اور اسٹورٹ براڈ نے 118 رنز دے کر بالترتیب 4 اور 3 وکٹیں حاصل کیں۔