سانحہ کراچی میں زخمی معمر خاتون دوران علاج دم توڑ گئیں
خاتون ماری افغانستان سے آنکھوں کے علاج کیلیے بیٹی کے گھر آئی تھیں.
سانحہ کراچی میں زخمی ہونے والی معمر خاتون دوران علاج دم توڑ گئیں۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد57 ہو گئی ہے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ اتوار کو ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع رہائشی اپارٹمنٹس اقرا سٹی اور رابعہ فلاور کے درمیانی سڑک پر کیے جانے والنے ہولناک بم دھماکے میں زخمی ہونے والی رابعہ فلاور فلیٹ نمبر A-3/23کی رہائشی معمر خاتون ماری زوجہ شیر آغا نیشنل اسٹیٖڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
جاں بحق ہونے والی خاتون کے قریبی رشتہ دار جواد نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون آنکھوں کے علاج کی غرض سے افغانستان کے شہر کابل سے کراچی آئی تھیں اور رابعہ فلاور میں اپنی بیٹی نذرانہ کے گھر میں مقیم تھیں انھوں نے کہا کہ دھماکے کے وقت معمر خاتون سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد رکشہ میں جائے وقوع سے گزر رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔
جس کے نتیجے میں رکشہ میں سوار خاندان کے تمام افراد جن میں ماری خاتون ان کی والدہ ، بہن ، بھائی اور دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے جس میں سے ماری خاتون دوران علاج دم توڑگئی ہیں انھوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی میت ہفتے کو طورخم روانہ کردی گئی ہے اور طورخم پہنچنے کے بعد میت کابل روانہ کردی جائے گی جہاں انھیں آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا جائے گا،ادھر سچل انویسٹی گیشن پولیس کے انچارج محمد حسین چانڈیو سے رابطہ کیاگیا تو انھوں نے بتایا کہ سانحہ کراچی میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 57 ہو گئی ہے۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد57 ہو گئی ہے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ اتوار کو ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع رہائشی اپارٹمنٹس اقرا سٹی اور رابعہ فلاور کے درمیانی سڑک پر کیے جانے والنے ہولناک بم دھماکے میں زخمی ہونے والی رابعہ فلاور فلیٹ نمبر A-3/23کی رہائشی معمر خاتون ماری زوجہ شیر آغا نیشنل اسٹیٖڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال میں دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں۔
جاں بحق ہونے والی خاتون کے قریبی رشتہ دار جواد نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون آنکھوں کے علاج کی غرض سے افغانستان کے شہر کابل سے کراچی آئی تھیں اور رابعہ فلاور میں اپنی بیٹی نذرانہ کے گھر میں مقیم تھیں انھوں نے کہا کہ دھماکے کے وقت معمر خاتون سمیت ان کے خاندان کے 5 افراد رکشہ میں جائے وقوع سے گزر رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا۔
جس کے نتیجے میں رکشہ میں سوار خاندان کے تمام افراد جن میں ماری خاتون ان کی والدہ ، بہن ، بھائی اور دیگر افراد زخمی ہو گئے تھے جس میں سے ماری خاتون دوران علاج دم توڑگئی ہیں انھوں نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والی خاتون کی میت ہفتے کو طورخم روانہ کردی گئی ہے اور طورخم پہنچنے کے بعد میت کابل روانہ کردی جائے گی جہاں انھیں آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا جائے گا،ادھر سچل انویسٹی گیشن پولیس کے انچارج محمد حسین چانڈیو سے رابطہ کیاگیا تو انھوں نے بتایا کہ سانحہ کراچی میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 57 ہو گئی ہے۔