اسرائيل میں داخل ہونے والے 15 مصری فوجی افسر ہلاک

اسرائيلي فوجی ٹينكوں پر بھی فائرنگ كی تاہم صہيونی فوج كی جوابی...


Online August 06, 2012
اطلاعات كے مطابق سرحد پر اسرائيل كی لڑاكا فوج كے دستوں ميں اضافہ كر ديا گيا ہے .فوٹو اے پی پی

LONDON: مصر اور فلسطينی شہر غزہ كی درميانی سرحد پر نامعلوم مسلح افراد كے حملے ميں پندرہ مصری فوجی افسروں اور جوانوں كی ہلاک ہوگئے۔

فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائيل نے غزہ اور مصر کی سرحد پر ہنگامی حالت نافذ كر دی ہے۔ اطلاعات كے مطابق سرحد پر اسرائيل كی لڑاكا فوج كے دستوں ميں اضافہ كر ديا گيا ہے جنہوں نے مصری فوج كے ساتھ مشتركہ گشت بھی شروع كر دی ہے۔

اسرائيلی فوج كے ترجمان نے بتايا ہے كہ مصری فوجيوں كے نامعلوم افراد كے حملے ميں قتل كے بعد سرحدی سيكورٹی كو يقينی بنانے كے ليے لڑاكا فوج كے دستوں ميں اضافہ كيا گيا ہے ترجمان نے بتايا كہ بارڈر فورسز نے اتوار كی شام مصر سے اسرائيل كی جانب مسلح افراد كی ايک بلٹ پروف گاڑی كو جاتے ديكھا تھا جس پر صہيونی فوجيوں نے حملہ كيا تھا۔

ترجمان نے بتايا كہ اتوار كی شام كو جنوبی اسرائيل ميں كرم ابو سالم كے مقام پر ايک نامعلوم بلٹ پروف گاڑی اسرائيل ميں داخل ہونے کی كوشش كر رہی تھی جسے حملے ميں تباہ كر ديا گيا ہے۔

اسرائيل كے كثيرالاشاعت عبرانی اخبار يديعوت احرونوت نے اپنی ايک تفصيلی رپورٹ ميں بتايا ہے كہ اسرائيلی فوج مصر اور غزہ كی سرحد پر مسلح جنگجووں كيخلاف ايک سرچ آپريشن كا ارادہ ركھتی ہے اس آپريشن ميں فضائيہ اور بری فوج كے دستے بھی حصہ ليں گے ۔

سرائيلی اخبار كی رپورٹ كے مطابق اتوار كي شام مسلح نقاب پوشوں نے افطاری كے وقت مصری فوجيوں كی دو بكتر بند گاڑياں چھيننے كے بعد فوجيوں پر حملہ كر ديا حملہ آوروں نے كارروائی ميں آر پی جی، راكٹوں اور دستی بموں كا استعمال كيا كارروائی كے بعد حملہ آور كرم ابو سالم چيک پوسٹ كے قريب سے اسرائيل ميں داخل ہو گئے، جہاں ان حملہ آوروں نے اسرائيلی فوجی ٹينكوں پر بھی فائرنگ كی تاہم صہيونی فوج كی جوابی كارروائی ميں مسلح جنگجووں كی گاڑی تباہ ہو گئیں۔

اسرائيلی فوج كے ترجمان جنرل يوواف مرڈ خائے نے اپنے ايک بيان ميں بتايا تھا كہ مصری فوجيوں پر حملے كے بعد فرار ہونے والے جنگجووں كے ساتھ اسرائيلی فوج كی بھی جھڑپ ہوئی ہے ۔ تاہم كارروائی ميں اسرائيلی فوج يا عام شہريوں كا كسی قسم كا جانی نقصان نہيں ہوا ہے

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں