سانحہ کراچی جائے وقوع سے مشتبہ موبائل اور سمیں برآمد ہوئیں پولیس
فارنسک ڈویژن مشتبہ موبائل فونز اور سموں کا ڈیٹا چیک کررہا ہے،دھماکےکےمقام سے اہم شواہد ملے ہیں،ایس ایس پی شیراز نذیر.
سانحہ کراچی کے جائے وقوع سے پولیس کو اہم شواہد ملے ہیں، جو فی الحال بتائے نہیں جاسکتے۔
تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ زون ٹو شیراز نذیر نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ کراچی کے الزام میں کئی مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا جنھیں ابتدائی تفتیش کے بعد رہا کردیا گیا ہے انھوں نے بتایا کہ حراست میں لیے جانے والے تمام افراد کا دھماکے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
انھوں نے کہا کہ انویسٹی گیشن پولیس اب بھی شواہد جمع کرنے میں مصروف ہے انھوں نے بتایا کہ سانحہ کراچی کے جائے وقوع سے متعدد مشتبہ موبائل فون اورسمیں ملی ہیں جنھیں فارنسک ڈویژن کی مدد سے موبائل فونز اور سمز کا ڈیٹا چیک کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ جائے دھماکاسے ملنے والے بعض موبائل فون اور سموں کو چیک کرلیا گیا ہے اور یہ موبائل فون سانحہ کراچی میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے علاقائی لوگوں کے تھے،انھوں نے بتایا کہ بعض موبائل فونز کے بارے میں پولیس تفتیش کررہی ہے، انھوں نے کہا کہ اب اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ دھماکا خیز مواد گاڑی میں رکھا گیا تھا تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ دھماکے میں کون سی گاڑی استعمال کی گئی انھوں نے بتایا کہ سانحہ کراچی کے جائے وقوع سے پولیس کو کئی اہم شواہد ملے ہیں جو فی الحال بتائے نہیں جاسکتے۔