پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد کل رکھا جائیگا
امریکی دباؤ مسترد، تقریب میں صدر زرداری اپنے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد کیساتھ ہونگے
سخت امریکی مخالفت اور پاکستان کو اس منصوبے کی پاداش میں سنگیں نتائج بھگتنے کی دھمکیوں کو پس پشت ڈالتے پوئے پاکستان اور ایران کے درمیان گیس پائپ لائن منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب پیر 11 مارچ کو سرحدی پوائنٹ گبد زیرو پر منعقد ہوگی۔
صدر اصف علی زرداری تقریب میں شرکت کے لیے ایران جائیں گے، اس تاریخی موقع پر ان کے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد بھی موجود ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اس اہم منصوبے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور گورنروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے علاوہ تمام وزرائے اعلیٰ نے تقریب میں شرکت کی تصدیق کی ہے تاہم شہباز شریف ابھی تک اس حوالے سے خاموش ہیں۔ واضح رہے کہ ساڑھے7 ارب ڈالر کے اس گیس منصوبے کے تحت پاکستان ایران سے 21.5ملین کیوبک میٹر گیس روزانہ درآمد کرے گا اور منصوبے کی تکمیل پاکستان میں توانائی کا بحران ختم ہونے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے تحت آئندہ 15ماہ میں پاکستانی سرزمین پر 785کلو میٹر طویل پائپ لائن مکمل کی جائے گی جبکہ ایران اپنی سرزمین پر پہلے ہی گیس پائپ لائن بچھانے کا مکمل کر چکا ہے۔
صدر اصف علی زرداری تقریب میں شرکت کے لیے ایران جائیں گے، اس تاریخی موقع پر ان کے ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد بھی موجود ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق اس اہم منصوبے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ اور گورنروں کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کے علاوہ تمام وزرائے اعلیٰ نے تقریب میں شرکت کی تصدیق کی ہے تاہم شہباز شریف ابھی تک اس حوالے سے خاموش ہیں۔ واضح رہے کہ ساڑھے7 ارب ڈالر کے اس گیس منصوبے کے تحت پاکستان ایران سے 21.5ملین کیوبک میٹر گیس روزانہ درآمد کرے گا اور منصوبے کی تکمیل پاکستان میں توانائی کا بحران ختم ہونے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے تحت آئندہ 15ماہ میں پاکستانی سرزمین پر 785کلو میٹر طویل پائپ لائن مکمل کی جائے گی جبکہ ایران اپنی سرزمین پر پہلے ہی گیس پائپ لائن بچھانے کا مکمل کر چکا ہے۔