اسلام آباد دھرنا پرامن انداز سے حل کیا جائے آرمی چیف کا وزیراعظم کو فون
دونوں جانب سے تشدد سے گریز کیا جائے کیونکہ موجودہ صورتحال قومی مفاد میں نہیں ہے، آرمی چیف
ANKARA:
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے معاملے کو پر امن انداز سے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے معاملے کو پر امن انداز سے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔
آرمی چیف نے وزیراعظم سے بات چیت میں کہاکہ دونوں جانب سے تشدد سے گریز کیا جائے کیونکہ موجودہ صورت حال قومی مفاد اور ہم آہنگی کے خلاف ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال کے علاوہ فیض آباد دھرنے کے خلاف آپریشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس جاتی امرا میں ہوا جس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز، سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ، برجیس طاہر، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب سمیت وفاقی اور صوبائی وزرا نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی موجودہ صورت حال اور دھرنے کے خلاف آپریشن، نیب کیسز اور دیگر اہم امور پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا اور حتمی شکل دی گئی۔
پنجاب حکومت نے حالات سے نمٹنے کیلیے رینجرز کے دستے طلب کرنے کی تجویز دی جبکہ مذہبی رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کرنے کی تجویز بھی زیرغورآئی، اجلاس میں اتفاق کیا گیاکہ پرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا جائے گا اور ان سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔
اجلاس میں دھرنے سے نمٹنے کیلیے مزید آپریشن پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس دوران نوازشریف نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران احسن اقبال نے نوازشریف کو دھرنے کے حوالے سے تازہ ترین صورت حال سے اگاہ کیا جس پر نوازشریف نے دھرنے کا معاملہ مزید خراب کرنے پر احسن اقبال پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس معاملے کو کسی نہ کسی طرح فوری حل کیا جائے اور مزید نہ بگاڑا جائے۔
نوازشریف کا کہنا تھاکہ دھرنے کا معاملہ صحیح طریقے سے حل نہیں کیا گیا۔ احسن اقبال نے نواز شریف کو بتایا کہ دھرنے والوں کو امداد فراہم کی جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ہم دھرنا قائدین سے رابطہ بھی کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ مذاکرات کیے جاسکیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کو ٹیلی فون کرکے خیریت دریافت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے دھرنے کے مشتعل مظاہرین کی جانب سے چوہدری نثار کی رہائش گاہ پر دھاوا بولنے کے بعد انھیں فون کیا اور خیریت دریافت کی۔ قبل ازیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز لاہور پہنچے تو وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے معاملے کو پر امن انداز سے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا ہے جس میں انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے معاملے کو پر امن انداز سے حل کرنے کی تجویز دی ہے۔
آرمی چیف نے وزیراعظم سے بات چیت میں کہاکہ دونوں جانب سے تشدد سے گریز کیا جائے کیونکہ موجودہ صورت حال قومی مفاد اور ہم آہنگی کے خلاف ہے۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف بھی موجود تھے۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال کے علاوہ فیض آباد دھرنے کے خلاف آپریشن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت مشاورتی اجلاس جاتی امرا میں ہوا جس میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف، اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق، رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز، سینیٹر پرویز رشید، صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اﷲ، برجیس طاہر، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب سمیت وفاقی اور صوبائی وزرا نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی موجودہ صورت حال اور دھرنے کے خلاف آپریشن، نیب کیسز اور دیگر اہم امور پر مشاورت کی گئی، اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا اور حتمی شکل دی گئی۔
پنجاب حکومت نے حالات سے نمٹنے کیلیے رینجرز کے دستے طلب کرنے کی تجویز دی جبکہ مذہبی رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کرنے کی تجویز بھی زیرغورآئی، اجلاس میں اتفاق کیا گیاکہ پرتشدد مظاہرین کو گرفتار کیا جائے گا اور ان سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔
اجلاس میں دھرنے سے نمٹنے کیلیے مزید آپریشن پر غور کیا گیا جبکہ وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس دوران نوازشریف نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو جلد حل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹیلی فونک رابطے کے دوران احسن اقبال نے نوازشریف کو دھرنے کے حوالے سے تازہ ترین صورت حال سے اگاہ کیا جس پر نوازشریف نے دھرنے کا معاملہ مزید خراب کرنے پر احسن اقبال پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس معاملے کو کسی نہ کسی طرح فوری حل کیا جائے اور مزید نہ بگاڑا جائے۔
نوازشریف کا کہنا تھاکہ دھرنے کا معاملہ صحیح طریقے سے حل نہیں کیا گیا۔ احسن اقبال نے نواز شریف کو بتایا کہ دھرنے والوں کو امداد فراہم کی جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ہم دھرنا قائدین سے رابطہ بھی کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ مذاکرات کیے جاسکیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کو ٹیلی فون کرکے خیریت دریافت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے دھرنے کے مشتعل مظاہرین کی جانب سے چوہدری نثار کی رہائش گاہ پر دھاوا بولنے کے بعد انھیں فون کیا اور خیریت دریافت کی۔ قبل ازیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی گزشتہ روز لاہور پہنچے تو وزیر اعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔