الیکشن ساڑھے 8 کروڑ سے زائد ووٹرزحق رائے دہی استعمال کرینگے
قومی اسمبلی کی 272اورصوبائی اسمبلیوں کی 577جنرل نشستوں پر براہ راست مقابلہ ہوگا
قومی اسمبلی کی 272اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 577جنرل نشستوں مئی میں ہونے والے عام انتخابات میں ساڑھے 8 کروڑ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 849 نشستوں پر مرد اور خواتین رجسٹرڈ ووٹرز براہ راست انتخاب کرینگے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 5مارچ تک ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 8کروڑ 57لاکھ 38ہزار 789تک پہنچ گئی۔ ان میں مرد ووٹرز کی تعداد 4کروڑ 84لاکھ 16ہزار 413جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3کروڑ 73لاکھ 22ہزار 376ہے۔ پنجاب میں مرد اور خواتین ووٹرز کی مجموعی تعداد 4کروڑ 90لاکھ 5ہزار 641ہے جن میں مرد ووٹرز 2کروڑ 76لاکھ 24ہزار 870اور خواتین ووٹرز 2کروڑ 13لاکھ 80ہزار 771ہیں۔
یہ ووٹرز صوبے میں قومی اسمبلی کی 148اور پنجاب اسمبلی کی 297نشستوں کے لیے اپنے امیدواروں کو منتخب کرینگے ۔ صوبہ سندھ میں قومی اسمبلی کی 61 اور سندھ اسمبلی کی 130عام نشستوں کے لیے ایک کروڑ 87لاکھ 13ہزار 573ووٹر اپنے نمائندوں کا انتخاب کرینگے۔ سندھ میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز ایک کروڑ 3لاکھ 35ہزار 800جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 83لاکھ 77ہزار 773ہیں۔خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد ایککروڑ 23لاکھ 11ہزار ایک ہے ۔
ان میں مرد ووٹر 70لاکھ 49ہزار 265جبکہ خواتین ووٹر 52لاکھ 61ہزار 736ہیں۔ یہ ووٹر قومی اسمبلی کی 35اور صوبائی اسمبلی کی 49نشستوں کیلیے اپنے نمائندے ایوان میں بھیجیں گے۔ بلوچستان کے لیے قومی اسمبلی کی 14اور بلوچستان صوبائی اسمبلی کی 51عام نشستوں پر رجسٹرڈ ووٹرز اپنے امیدواروں کے لیے ووٹ ڈالیں گے، ان میں مرد ووٹرز 19لاکھ 22ہزار 628جبکہ خواتین ووٹرز 14لاکھ 22ہزار 439ہیں۔ صوبے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 33لاکھ 45ہزار 67ہے۔ فاٹا اور قبائلی علاقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 17لاکھ 49ہزار 331ہے۔ فاٹاکیلیے قومی اسمبلی میں 12نشستیں متخص ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6لاکھ 14ہزار 176ہے جن میں 3لاکھ 30ہزار 177مرد ہیں، یہاں کیووٹر قومی اسمبلی کی 2 نشستوں پر امیدوار منتخب کرینگے ۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی 849 نشستوں پر مرد اور خواتین رجسٹرڈ ووٹرز براہ راست انتخاب کرینگے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 5مارچ تک ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 8کروڑ 57لاکھ 38ہزار 789تک پہنچ گئی۔ ان میں مرد ووٹرز کی تعداد 4کروڑ 84لاکھ 16ہزار 413جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 3کروڑ 73لاکھ 22ہزار 376ہے۔ پنجاب میں مرد اور خواتین ووٹرز کی مجموعی تعداد 4کروڑ 90لاکھ 5ہزار 641ہے جن میں مرد ووٹرز 2کروڑ 76لاکھ 24ہزار 870اور خواتین ووٹرز 2کروڑ 13لاکھ 80ہزار 771ہیں۔
یہ ووٹرز صوبے میں قومی اسمبلی کی 148اور پنجاب اسمبلی کی 297نشستوں کے لیے اپنے امیدواروں کو منتخب کرینگے ۔ صوبہ سندھ میں قومی اسمبلی کی 61 اور سندھ اسمبلی کی 130عام نشستوں کے لیے ایک کروڑ 87لاکھ 13ہزار 573ووٹر اپنے نمائندوں کا انتخاب کرینگے۔ سندھ میں رجسٹرڈ مرد ووٹرز ایک کروڑ 3لاکھ 35ہزار 800جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 83لاکھ 77ہزار 773ہیں۔خیبر پختونخوا میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد ایککروڑ 23لاکھ 11ہزار ایک ہے ۔
ان میں مرد ووٹر 70لاکھ 49ہزار 265جبکہ خواتین ووٹر 52لاکھ 61ہزار 736ہیں۔ یہ ووٹر قومی اسمبلی کی 35اور صوبائی اسمبلی کی 49نشستوں کیلیے اپنے نمائندے ایوان میں بھیجیں گے۔ بلوچستان کے لیے قومی اسمبلی کی 14اور بلوچستان صوبائی اسمبلی کی 51عام نشستوں پر رجسٹرڈ ووٹرز اپنے امیدواروں کے لیے ووٹ ڈالیں گے، ان میں مرد ووٹرز 19لاکھ 22ہزار 628جبکہ خواتین ووٹرز 14لاکھ 22ہزار 439ہیں۔ صوبے میں کل رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 33لاکھ 45ہزار 67ہے۔ فاٹا اور قبائلی علاقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 17لاکھ 49ہزار 331ہے۔ فاٹاکیلیے قومی اسمبلی میں 12نشستیں متخص ہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 6لاکھ 14ہزار 176ہے جن میں 3لاکھ 30ہزار 177مرد ہیں، یہاں کیووٹر قومی اسمبلی کی 2 نشستوں پر امیدوار منتخب کرینگے ۔