قومی بچت اسکیموں پر اہم مراعات کا فیصلہ

بزرگ شہریوں کی قوم و ملک کے لیے بڑی خدمات ہیں

بزرگ شہریوں کی قوم و ملک کے لیے بڑی خدمات ہیں ۔ فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے پنشنرز، بزرگ شہریوں اور بیواؤں کو قومی بچت اسکیموں سے 4 لاکھ روپے تک کے منافع پر ٹیکس سے چھوٹ اور ٹیکس میں 50 فیصد کمی، ٹیکس کریڈٹ سمیت دیگر مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس اور پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ پر مشتمل قومی بچت کی 2 اسکیموں کو فائنل ٹیکس رجیم سے نکال کر معمول کی ٹیکس رجیم میں شامل کر دیا ہے جبکہ دوسری جانب محکمہ قومی بچت نے بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس میں بیواؤں اور بزرگ شہریوں کے ساتھ ساتھ معذور لوگوں کو بھی سرمایہ کاری کرنے کی اجازت دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس کا جلد اعلان متوقع ہے۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ حکومت کے اس اقدام سے پنشنرز، بزرگ شہریوں اور بیواؤں کو بہت بڑا ریلیف ملے گا مگر دوسری جانب مشاہدہ میں آیا ہے کہ بچت کلچر پر جس تن دہی سے کام کرنے کی ضرورت تھی اس سے ہر حکومت نے پہلو تہی کی جس سے بچت کلچر کو شدید دھچکا لگا ہے۔


دنیا بھر میں اقتصادی ترقی اور سرمایہ کاری میں عوام کی بچت اسکیموں کو قدر منزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے تاہم ہمارے قومی بچت گھر حکومتوں کی توجہ اور فعال و شفاف قانون سازی کے منتظر ہی رہے، ستم تو یہ ہوتا رہا کہ بچت اسکیموں کے منافع میں کمی ہوتی رہی، اور بزرگ و سینئر شہریوں کی بچت پر شرح منافع میں اضافہ سے گریز کا وہی رویہ رہا جو پنشن کی رقم دگنی کرنے کے جائز عوام مطالبہ کو تسلیم کرنے میں لیت و لعل کی پالیسی کا ہے۔

بزرگ شہریوں کی قوم و ملک کے لیے بڑی خدمات ہیں، چاہے سرکاری ملازم ہوں یا عام محنت کش، ہر پاکستانی سینئر اور بزرگ شہری لائق تکریم ہے اور اس کی بچت اور پنشن اسکیموں پر انسانی ہمدردی کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
Load Next Story